سکون کے لیئے الفاظ کی ضرورت


کبھی کبھی سکون کے لیئے دوا کی نہیں
کسی کے لفظوں کی ضرورت ہوتی ہے

کبھی کبھی سکون کے لیئے دوا کی نہیں

الفاظ جو بظاہر معمولی ہوتے ہیں، چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں، غیر اہم ہوتے ہیں بلکہ بعض اوقات بے معنی بھی ہوتے ہیں لیکن اگر غور کریں تو دراصل ہماری پوزی زندگی ہی انہی الفاظ کے اردگرد گھومتی ہے بلکہ یہ تمام کائنات بھی خود ایک لفظ ’’کُن‘‘ ہی کی وجہ سے وجود میں آئی اور جس کی بساط بھی قیامت کے روز محض ایک لفظ ’’مُکن‘‘ کہہ کر لپیٹ سمیٹ دی جائیگی!

دوسری بڑی مثال ہماری پاک الہامی کتاب کی ہے جو کہ جامع ترین الفاظ میں ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے نبی کریمؐ جو اوصاف حمیدہ کا اکمل نمونہ تھے اور جن کی محض پیروی ہی آخرت میں ہماری نجات کا ذریعہ بن سکتی تھی ان کو بھی انسانیت کی ہدایت کیلئے پاک الفاظ کا سہارا لینا پڑا۔

Kabhi Kabhi Sakoon K Liye Dawa Ki Nahi
Kisi K Lafzon Ki Zarorat Hoti Ha


اپنا تبصرہ بھیجیں