دو گز رقبہ


دو گز رقبہ، فٹ دا کتبہ
ایویں انی دھوڑ اڈائی!

دو گز رقبہ

یہ دنیا موت کی تیاری کی جگہ ہے ،انسان جو کچھ بھی کرے صرف یہ سوچ ذہن میں رکھ لے کہ وہ آخرت کی تیاری کررہا ہے تو انسان کے سارے مسائل اللہ خود بخود ہی ختم کردے گا چند دنوں کی ہے آخرت کی زندگی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہے-اس زندگی سے انسان کو ہر طرح کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں وہ اس کی کھوج میں یہ بھول جاتا ہے کہ اس کےلئے یہ زندگی ایک پھول کی مانند ہے کہ اپنی شاخ سے جدا ہوا اور مرجھا گیا۔

وَ بِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ (البقرہ ۲:۴)
اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔

اَیَحْسَبُ الْاِِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًیo(القیامۃ ۷۵:۳۶)
کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ یوں ہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا؟

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے میرے دونوں کند ھے پکڑ کے مجھ سے ارشادفرمایاکہ : دنیامیں ایسے رہ جیسے توپردیسی ہے، یا راہ چلتامسافر ۔
کہیں پرفرمایاگیاہے: اے پیغمبر! آپ ان لوگوں کوبتلا دیجئے کہ دنیا کاسر مایہ بہت ہی قلیل ہے، اورآخرت بہتر ہے پرہیز گاروں کے لیئے۔ (النسائ، ۴: ۷)

انسان کی عظمت کو ترازو میں نہ تولو وہ تو ہر دور میں انمول رہا ہے انسان ایک عظیم مخلوق ہے جسے اشرف المخلوقات تعبیر کیا گیا ہے اور فرشتوں نے بھی اسے سجدہ کیا۔ ان تمام تر اعلٰی وارفع اقدار کے باوجود اس ذی روح کو اس مادی دنیا کی سختیوں اور آزمائشوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ اس جستجو میں وہ اپنی المخلوقات کو بھی داوَ پر لگا دیتا ہے اور اس کا تن خاکی ٹکرے ٹکرے ہو کے اس کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت بن جاتا ہے۔
دو گز رقبہ، فٹ دا کتبہ
ایویں انی دھوڑ اڈائی!

Do Guz Raqba, Futt Da Kutba
Ainwe Inni Dhor Udai


اپنا تبصرہ بھیجیں