جس کا رب
اس کا سب
از مولانا طارق جمیل
“میرےمحترم بھائیو اور دوستو! اللہ تعالٰی اس کائنات کا تنہا خالق وحدہ لا شریک اور مالک بھی ہے۔ اللہ اپنی زات میں ابتدا سےپاک ہے۔
اللہ وہ ذات، ایسا اول ایسا پہلا جس کی ابتدا کوئی نہیں. آخر کوئی سرا نظر نہیں آتا۔ وہ آکر بھی ہےدائم بھی۔ بلا انتہا اس کی انتہائی کوئی نہیں۔ کہیں جا کر اس کا آخری کنارہ کوئی نہیں۔ تو اللہ وہ ذات ہےکہ جو دوکان میں سماتا ہےنہ مکان میں، ماضی حال مستقبل کی بندشوں میں بندھا ہوا ہےنہ اسےزمین کی ضرورت ہےنہ آسمانوں کی ضرورت ہی۔ نہ انسانوں کا محتاج، نہ فرشتوں کا محتاج، نہ نبیوں اور رسولوں کا محتاج، نہ جنت اور جہنم کا محتاج، اپنی ذات میں اپنی بقاءکےلئےنہ کھانےکا محتاج نہ پینےکا محتاج ، تھکن سےپاک، نیند سےپاک، اونگھ سےپاک، غفلت سےپاک بیوی سےپاک ، اولاد سےپاک رشتوں سےپاک، وزارت مشاورت سےپاک، اکیلا تن تنہا اتنےبڑےنظام کا خالق مالک علم قدرت اتنا کامل اتنی پھیلی ہوئی کائنات جلتی ہوئی اڑتی ہوئی تیرتی ہوئی سےذرہ برابر نہ غافل ہے۔ ایک دور تھا اس کائنات اور اس دھرتی پہ ایسا تھا کہ کچھ نہ تھا۔ اس سےاگلا دور آیا اس نےزمین کو بچھانا شروع کر دیا۔ اللہ نےفرمایا میں نےفرش بچھایا کوئی میرےجیسا ہےجو بنا کےدکھا دے۔”
وَاتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلَی اللہ (سورۃ البقرہ: 282)
اس دن سے ڈرو جس میں تمہیں اللہ کی طرف لوٹایا جائے گا۔
یٰاایُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ (سورۃ البقرہ: 22)
اے لوگو اپنے (اس) رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں (بھی) اور انہیں (بھی) جو تم سے پہلے گزرے ہیں پیداکیا ہے تا کہ تم (ہر قسم کی آفات سے) بچو۔
رَبَّنَآاَفْرِغْ عَلَیْنَاصَبْرًاوَّثَبِّتْ اَقْدَامَنَاوَانْصُرْنَاعَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ۔ (سورۃ البقرہ: 512)
اے ہمارے رب! ہم پر قوت برداشت نازل کر۔ اور (میدان جنگ میں ) ہمارے قدم جمائے رکھ اور (ان) کافروں کے خلاف ہماری مدد کر
رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ (سورۃ البقرۃ: 202)
اے ہمارے رب! ہمیں (اس) دنیا (کی زندگی) میں بھی کامیابی دے اور آخرت میں (بھی) کامیابی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔