کبھی سوچیں! پھر شکر ادا کریں – قاسم علی شاہ


کبھی سوچیں! چلے کہاں سے تھے
اور پہنچ کہاں گئے، پھر شکر ادا کریں

کبھی سوچیں! پھر شکر ادا کریں

سو چیں اور شکر بجا لائیں….

اگر آپ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو یاد کریں گےتو آپ کو سر تا قدم نعمت ہی نعمت دکھائی دے گی….

جیسا کہ قرآن پاک میں ہے: اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنے لگو تو گن نہ پاؤ گے” (ابراہیم: 34)

کیا نہیں ہے تیرے پاس ؟؟؟؟…. جسمانی صحت…. رہنے کے لیے اچھا گھر…. پہننے کے لیے کپڑے….. کھانے کے لیے کھانا… پینے کے لیے پانی…. جینے کے لیے ہوا اور سانس… پوری دنیا ہے آپ کے پاس اور آپ کو احساس بھی نہیں,,,, زندگی کے مالک ہیں لیکن اس کا شعور نہیں…. آپ کہ پاس آنکھیں ہیں, زبان ہے, ناک ہے,کان ہیں, دو ہونٹ ہیں, دو ہاتھ اور دو پیر ہیں…. تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے…. (الرحمٰن ) کیا یہ آسان بات ہے کہ آپ اپنے پیروں پہ چل رہے ہیں جبکہ کتنے ہی پاؤں کاٹ دئیے گئے, ان سے پوچھو آنکھوں کی قیمت جو نابینا ہیں…. نیند کی قدر ان سے پوچھو جن کی زندگی بے سکون ہے ان کی نیندیں اڑا دی گئیں, کھانے جیسی نعمت جسے تم کچھ حصہ کھا کہ بقیہ ضائع کر دیتے ہو جن کے پاس پینے کو پانی میسر نہیں اور اگر کھانے والے ہیں تو بیماریوں نے انہیں گھیر رکھا ہے…. کان کے بارے میں سوچیں آپ بہرے نہیں ہیں اندھے نہیں ہیں جلدی بیماریوں سے محفوظ ہیں….پھر بھی ناشکرا پن….. آپ احد پہاڑجتنا سونا لے کر اپنی آنکھ دے دیں گے ؟؟؟؟ شہلان پہاڑ کے برابر چاندی لے کر اپنی سماعت دے سکتے ہیں؟؟؟؟ ہا قوت موتی لے کر اپنے ہاتھں کا سودا کر لیں گے کبھی بھی نہیں نہ….کتنی نعمتیں ہیں جو آپ کو ملی ہیں,کتنے انعامات ہیں جن سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن آپ کو اس کا ادراک نہیں…. ان سب نعمتوں اور انعامات کے حصول کے باوجود بھی آپ ناشکرے ہیں…. جو موجود ہے اس کا شکریہ ادا نہیں کرتے…. جتنی خوش بختیاں, صلاحیتیں, نعمتیں اور اشیا آپ لے پاس ہیں ان کے سلسلے میں آپ سوچیں اور اللہ جی کا شکر ادا کریں…..

سورہ النحل میں ہے کہ: اللہ کی نعمت جانتے ہیں پھر بھی اس کا انکار کر دیتے ہیں….

خوب شکر ادا کریں اور زندگی کو آسان بنائیں اور خوشیوں بھری زندگی گزاریں…..

حوریہ سحر

Kbhi Sochen Chlay Kahan Say Thay
Aur Pohnch Kahan Gaye, Phir Shukr Ada Kren


اپنا تبصرہ بھیجیں