خُدا کو پانے کے لیئے


خدا کو پانے کے لیئے
اپنے آپ کو کھونا پڑتا ہے

خُدا کو پانے کے لیئے

واصف علی واصف کا کہنا ہے کہ

اگر آپ نے اللہ کے علاوہ اللہ سے سب کچھ مانگا تو آپ نے اللہ سے کیا مانگا؟؟ اللہ کی مرضی اسکا فضل ہے اپنے آپکو اسکی مرضی پہ چھوڑ دو۔

اللہ ہر قسم کی خوبیوں کا خزانہ ہے اسکی قدرت کہیں روشنی کی صورت میں ظاہر ہو رہی ہے اور کہیں حرارت کی صورت میں کہیں وہ مادہ کو ہریالی میں تبدیل کر رہا ہے اور کہیں پانی کی روانی میں کہیں وہ رنگ کی صورت میں اپنا جلوہ دکھا رہا ہے اور کہیں مزہ اور خوشبو کی صورت میں کہیں اسکی قدرت سے حرکت کے کرشمے ظاہر ہو رہے ہیں اور کہیں کشش کے کرشمے ایسے کمالات والے اللہ کو پاناایک خشک عقیدے کو پانا نہیں ہو سکتا۔

ایسے اللہ کو پانا یہ ہے کہ آدمی کی روح ایک اتھاہ روشنی سے جگمگا اٹھےوہ اسکے قلب کے لئے لطف و لذت بن جاےآدمی ایک اچھا پھل کھاتا ہے تو باغ باغ ہو جاتا ہے وہ ایک لطیف نغمہ سنتا ہے تو ہمہ تن وجد میں آجاتا ہے پھر اللہ جو ساری خوبیوں کا سرچشمہ ہے اسکو پانا کیا کسی کو بیقرار نہیں کریگا اللہ کی ذات کو پانا ہے تو خود کو فنا کرنا ہو گا اسکی رضا میں راضی رہنا ہو گا۔

اشفاق احمد کہتے ہیں
اگر کسی نے اللہ کو پانا ہو تو وہ صبر کرنے لگ جاۓ تو اس کا کام بن جاتا ہے…

جبکہ لوگ اس کے لۓ ورد، وظیفے کرتے ہیں۔
ناک رگڑتے ہیں
لیکن اللہ کو صبر کرنے والے پا لیتے ہیں۔

Khuda Ko Panay Kay Liye
Apnay Apko Khona Prta Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں