بڑی فتح، نفس پر قابو پا لینا ہے


زندگی کی سب سے بڑی فتح
اللہ کی خاطر اپنے نفس پر قابو پا لینا ہے

نفس پر قابو پا لینا ہے

زندگی کی سب سے بڑی فتح نفس پر قابو پانا ہے۔ اگر نفس نے دل پر فتح پا لی تو سمجھو دل مردہ ہے۔
(ارسطو)

زندگی کی بڑی فتح اللہ کی خاطر اپنے نفس پر قابو پا لینا ہے- ہم اکثر اپنے نفس کی شرارتوں کو پہچانتے ہیں لیکن اس پر قابو نہیں پا سکتے ، اس کے شر سے خود کو بچا نہیں سکتے ، اُس کے سامنے خود کو کمزور پاتے ہیں ، اس کے خلاف کچھ نہیں کر پاتے ، اور اگر کبھی کبھار اگر کچھ حرکت کر بھی لیتے ہیں تو معمولی سی جدو جہد ہمیں تھکا کر اس کے سامنے ہرا دیتی ہے اور ہم اس کی تابع فرمانی میں لگ جاتے ہیں.

نفس کے خلاف جہاد ، نفس خواھشات کی خلاف ورزی کا نام ہے ، ان خواھشات کا خاتمہ کرنا ہے ، یعنی لذات و شہوات ، ان لذات و شہوات میں سے کچھ تو حرام ہیں ، جن پر عمل کرنا حلال نہیں ، مثلاً نشہ کرنا ، نماز ترک کرنا ، غیر محرم کی طرف نظر کرنا ، حرام آوازیں سننا جن میں موسیقی گانے اور شرکیہ کلام شامل ہیں ، غیبت اور چغل خوری وغیرہ اور کچھ ایسی ہیں جو مکروہ ہیں ، جنہیں حاصل کرنے سے ، ان پر عمل کرنے سے گناہ تو نہیں ہوتا لیکن ان کی کثرت انسان کو حرام میں داخل کر دینے کاسبب ہو جاتی ہے ، مثلاً نماز با جماعت میں تاخیر کرنا، بلا ضرورت اور بلا حجاب غیر محرموں سے بات چیت کرنا ، وغیرہ ، اللہ تعالیٰ نے نفس کی مخالفت کا حکم دیا ہے اور ان لوگوں کی تعریف کی ہے جو اپنے نفس کے خلاف چلتے ہیں۔

وہ نفس جو برائی پر ابھارتا ہے۔ ترک نفس یا ترک خواہش بندے کو امیر بنادیتی ہے اور خواہش کی پیروی امیر کو اسیر بنادیتی ہے۔ جس طرح زلیخا نے اپنے نفس کی پیروی کی، امیر تھی لیکن اسیر (قیدی) ہوگئی اور حضرت یوسف علیہ السلام نے خواہش کو ترک کیا اسیر تھے، امیر ہوگئے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو حیوانیت کا نام دیا ہے کیونکہ یہ نفس انسان کو جانوروں والی حیوانیت اور سفاکیت پر ابھارتا ہے۔ یعنی جب نفس حیوانی کا قوت روحانی پر غلبہ ہوجائے تو اس کو نفس امارہ کہتے ہیں۔ چنانچہ قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ

وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَنَہَی النَّفْسَ عَنِ الْہَویٰ۝ فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ہِیَ الْمَاْویٰ۝
اور جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اور نفس کو خواہش سے روکا، اس کا ٹھکانہ جنت ہے۔

Zindagi Ki Sub Say Bri Fattah
Allah Ki Khatir Apnay Nafs Pe Qabu Pa Lena


اپنا تبصرہ بھیجیں