صراط مستقیم


سب سے طویل، پرانی اور مشہور شاہراہ کا نام
صراط مستقیم ہے جس پر چلنا بہت دشوار ہے

صراط مستقیم

صراط مستقیم وہ شاہراہ ہے جس پر چلنا بہت مشکل ہے- صراط مستقیم وہ ہے جس پر ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چلنے کو کہا ہے- جس شخص کو اس کی توفیق مل جائے جس کی توفیق اللہ کے نیک بندوں کو تھی جن پر اللہ تعالیٰ کا انعام ہوا تھا جو نبی، صدیق، شہید اور صالح لوگ تھے انہوں نے اسلام کی اور رسولوں کی تصدیق کی، کتاب اللہ کو مضبوط تھام رکھا، اللہ تعالیٰ کے احکام کو بجا لائے۔ اس کے منع کئے ہوئے کاموں سے رک گئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے چاروں خلیفوں اور تمام نیک بندوں کی راہ کی توفیق مل جائے گی تو یہی صراط مستقیم ہے۔

صراط مستقیم سی مراد وه راستہ ہے جو کسی بھی منزل تک پہنچنے کے لئے یقینی راستہ ہوتا ہے-اور منزل تک پہنچنے کے لئے صراط مستقیم کا انتخاب کتنا ضروری ہے اس کا اندازه آپ اس بات سی لگا سکتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ہم پر یہ فرض کیا ہے کہ ہم اپنی حقیقی منزل کو پانے کی لئی دن میں کم از کم ١٧ مرتبہ نماز میں صراط مستقیم کی دعا کریں – منزل تک پہنچنے کے لئے محض سفر میں نکل جانا کافی نہیں بلکہ درست راستے کا انتخاب بھی ضروری ہے – اور جنت کی منزل کو پانے کے لئے صراط مستقیم پر چلنا ہوگا

اللہ رب العزت نے اپنے ایمان دار بندوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کہیں

(رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَيْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَھَّابُ
یعنی اے ہمارے رب ہمارے دلوں کو ہدایت کے بعد ٹیڑھا نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما تو بہت بڑا دینے والا اور عطا کرنے والا ہے۔ یہ بھی وارد ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز مغرب کی تیسری رکعت سورۃ فاتحہ کے بعد اس آیت کو پوشیدگی سے پڑھا کرتے تھے پس آیت (اھدنا الصراط المستقیم) کے معنی یہ ہوئے کہ اللہ ہمیں صراط مستقیم پر ثابت قدم رکھ اور اس سے ہمیں نہ ہٹا۔

Sab Say Taweel, Purani Aur Mash’hoor Shahraah ka Nam
Sirat e Mustaqeem Hai Jis Par Chalna Bohat Dushwar Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں