موت وعدہ خلافی نہیں کرتی
کُلُّ نَفْسٍ ذَاءِقَۃ الْمَوْتِ (ہر متنفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے) اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میںموت کو ”اَجَل‘‘ سے تعبیر فرمایا ہے، ”اَجَل‘‘ کے معنی ہیں: ”کسی چیز کا مقررہ وقت ، جو کسی قیمت پر نہ ٹلے موت ایک اَٹل حقیقت ہے‘‘۔اسی طرح فرد کی موت کا بھی ایک وقت مقرر ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا جَاءَ لَا يُؤَخَّرُ ۖ لَوْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
”بے شک اللہ کی طرف سے جب (موت کا) مقررہ وقت آ جائے، تو وہ ٹلتا نہیں ہے‘‘
موت وعدہ خلافی نہیں کرتی اس کا وقت اٹل ہے موت کو کوئی روک نہیں سکتا، کوئی پردہ اس کے درمیان حائل نہیں ہو سکتا، موت کے سامنے مال، اولاد، دوست احباب سب بے بس ہوتے ہیں، موت سے کوئی چھوٹا، بڑا، امیر، غریب، با رعب یا بے رعب کوئی بھی نہیں بچ سکتا، نہ نیک صالح لوگوں پر رحم کھاتی ہے، نہ ظالموں کو بخشتی ہے۔ اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والوں کو بھی موت اپنے گلے لگا لیتی ہے اور گھر بیٹھنے والوں کو بھی موت نہیں چھوڑتی۔ اخروی ابدی زندگی کو دنیاوی فانی زندگی پر ترجیح دینے والے بھی موت کی آغوش میں سوجاتے ہیں، اور دنیا کے دیوانوں کو بھی موت اپنا لقمہ بنالیتی ہے۔ فرمانِ باری تعالی ہے:
أَيْنَمَا تَكُونُوا يُدْرِكْكُمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُمْ فِي بُرُوجٍ مُشَيَّدَةٍ
تم جہاں بھی ہو گے تمہیں موت پا لے گی چاہے تم پختہ قلعوں میں ہی کیوں نہ ہو
انسان پیدا ہونے کے بعد کسی بھی وقت موت کے آغوش میں جانے کا امکان رکھتا ہے خالق کائنات اللہ رب العزت نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کردی ہے اور موت ایسی شی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتی کہ دہریہ ہی کیوں نہ ہو، موت کو یقینی مانتا ہے۔ اور اگر کوئی موت پر شک وشبہ بھی کرے تو اسے بے وقوفوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے کیونکہ بڑی بڑی مادی طاقتیں اور مشرق سے مغرب تک قائم ساری حکومتیں موت کے سامنے عاجز وبے بس ہوجاتی ہیں۔ جو چیز ہر روز کم ہوتی رہتی ہے وہ بالآخر ختم ہی ہو جاتی ہے جو لمحہ گزر جاتا ہے کبھی واپس نہیں آتا ۔موت اچانک آ کر دبوچ لیتی ہے اسی طرح اللہ تعالی کا یہ بھی فرمان ہے:
وَلَنْ يُؤَخِّرَ اللَّهُ نَفْسًا إِذَا جَاءَ أَجَلُهَا وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ
اور جب کسی نفس کی موت کا وقت آگیا تو اللہ تعالی کسی کو ہر گز مہلت نہیں دے گا ، اور اللہ تعالی تمہارے کاموں سے باخبر ہے
کیا ہم نہیں جانتے کہ موت سے کسی کو مفر نہیں ؟
نہ اس سے شاہ بچے نہ گدا ، ٹ
نہ صالحین اور نہ انبیاء ( علیہ السلام ) حتیٰ کہ
نہ موت بچے گی نہ ملک الموت
موت ہو ، قبر ہو ، محشر ہو کہ غم ہو
یہ ہیں وہ مرحلے جن سے کہیں فرار نہیں
Bht khoob