فنا ہونے سے ڈرتا ہے


یہاں ہر شخص ہر پل حادثہ ہونے سے ڈرتا ہے
کھلونا ہے جو مٹی کا فنا ہونے سے ڈرتا ہے

مرے دل کے کسی کونے میں اک معصوم سا بچہ
بڑوں کی دیکھ کر دنیا بڑا ہونے سے ڈرتا ہے

نہ بس میں زندگی اس کے نہ قابو موت پر اس کا
مگر انسان پھر بھی کب خدا ہونے سے ڈرتا ہے

عجب یہ زندگی کی قید ہے دنیا کا ہر انساں
رہائی مانگتا ہے اور رہا ہونے سے ڈرتا ہے

راجیش ریڈی

فنا ہونے سے ڈرتا ہے

Ajab Yeh Zindagi Ki Qaid Hai Dunia Ka Har Insaan
Rahai Mangta Hai Aur Reha Honay Say Darta Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں