اللہ کی مدد


زندگی کے ہر موڑ پر جہاں امتحان ہوتے ہیں
وھیں اللہ کی مدد بھی موجود ہوتی ہے

زندگی کے ہر موڑ پر جہاں امتحان ہوتے ہیں

حیران، پرییشان، پشیمان، نادان، انجان۔۔۔ اسی طرح بہت سے نون والے الفاظ اکٹھے کرلیں۔ بہت سے لوگوں کا دیہان لفظ “نون” سے کہیں اور بھی نکل سکتا ہے۔ مگر آپکو آج جو بھی انسان اس حال میں نظر نہیں آئے وہ یقینی انساں نہیں ہوگا۔ انسانوں نے آج ایک دوسرے کو مل ملا کے جو پریشان کر رکھا ہے ۔ اسکا حال کوئی نہیں اور مستقبل مزید پریشان نظر آرہا ہے۔

انسانوں کے ساتھ غم اور خوشی، پریشانی اور آرام اسی طرح جُڑے ہیں ۔ جس طرح سے ہم انسان فیس بک یا سوشل میڈیا سے جُڑے رہتے ہیں۔ انسان کے لئے یہ سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کس مشکل کو کب کیسے کتنا جھلائیں اور کتنا جھٹلائیں۔ انسانوں کو دن بہ دن ان مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ وہم و گمان میں بھی نہ تھے۔ انسان سوچتا اور چاہتا کیا ہے انسان یہ بھی نہیں جانتا۔ اگر تو حالات کی بات چھوڑ دی جائے اور صرف و صرف انسان کی بات بھی کی جائے تو”انسان” جسکو اشرف المخلوقات پیدا کیا گیا ۔ انسان کو اللہ نے وعدہ نہیں دیا کہ انسان کو کبھی کوئی مشکل نہیں آئے گی۔ اگر ہم حقیقت کی آنکھ سے دیکھیں تو زندگی میں سکون ناممکن سی چیز ہے۔ آپ ایک مسئلے کو حل نہیں کر پاتے دوسرا آ جاتا ہے۔ دوسرا جاتا نہیں کہ تیسرا اچھل کر آجاتاہے۔ انسانوں کے اندر بے سکونی اور اضطرار دن بہ دن بڑھ رہا ہے۔ انسان کو خود اپنی سمجھ نہیں آرہی۔

اللہ نے انسان کو بتا دیا ہے کہ انسان کو پیدا مشقت میں کیا گیا ہے۔ انسان کی زندگی میں کوئی نہ کوئی معاملہ ایسا ہو گا جسکے لئے اسکو کھپنا اور تڑپنا ہو گا۔

اللہ نے انسان کو بتادیا کہ انسان خسارے میں پیدا کیا گیا ۔ ان لوگوں میں سے ہونے کے لئے جو خسارے سے بالاتر ہوں گے ایمان بھی لانا ہوگا۔ نیک اعمال بھی کرنا ہوں گے۔ صبر سے ان اعمال کے پھل کا انتظار بھی کرنا ہوگا۔

اللہ نے انسان کو بتا دیا کہ انسان ضرور بہ ضرور آزمایا جائے گا ۔ جان مال اولاد کے خوف سے۔ انسان ایمان لانے کے بعد آزمائش سے بچ نہیں سکتا ۔
ہم آج یہ سوچے بیٹھے ہیں کہ ہمیں اس دنیا میں کوئی امتحان نہ دینا پڑے تو ہم سکھی ہیں۔ ہم اپنی زندگی اپنے اصولوں پر چلائیں۔ ہم غم بھلا کر جئیں۔ ہم مست ہو کر جئیں۔ ہم جو جی چاہے کریں۔۔۔ پھر خوش بھی رہیں تو ہم خوش ہیں۔

لیکن ہم غلط ہیں۔

کیونکہ کچھ باتیں سمجھ لیں زندگی میں مسئلے ویسے “مسئلے” لگنے بند ہو جائیں گے۔

1۔ انسان کی زندگی کتنی ہی خوشحال اور پر آسائش ہو مسئلہ کوئی نہ کوئی ہوگا۔
2۔ کسی کو کوئی، کسی اور کو کوئی، مگر مسئلہ ہوگا۔
3۔ جو آپکے لئے بڑا مسئلہ ہے وہ کسی اور کے لئے چھوٹا مسئلہ ہوگا ۔ جو آپکے لئے چھوٹا وہ کسی اور کے لئے بڑا ہوگا۔
4۔ جو آپکا مسئلہ ہے وہ آُپکا مسئلہ ہے۔ کوئی کتنا ساتھ دے آپکو اسے خود ہی اٹھانا ہو گا۔
5۔ مسئلہ شکل بدل سکتا ہے۔
6۔ مسئلہ وقت کے ساتھ حل ہو جائیگا۔ مگر نیا آجائیگا۔
7۔ مسئلہ زندگی کا حصہ ہے۔ اسی طرح جس طرح سونا جاگنا اٹھنا کھانا پینا۔
8۔ اللہ آپکو مسئلہ دے کر یقین کو آزماتا ہے۔
9 ۔ اللہ جانتا ہے آُپکے لئے کونسا مسئلہ بہتر اور کس کے لئے کونسا مسئلہ۔
10۔ اپنے مسئلوں میں چھپے اسباق آپ صرف اور صرف آپ ہی کھوج سکتے ہیں کوئی دوسرا نہیں۔

Zindagi Kay Har Mor Per Jahan Imtehan Hotay Hen
Wahen Allah Ki Maded Bhi Mojood Hoti Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں