عورت کا معاشرے میں وجود


با حیاء عورت کا معاشرے میں وجود

عِزت ہی عِزت

● والدین کے لئے باعثِ فخر
● بھائیوں کے لئے باعثِ عزت
● شوہر کے لئے دنیا کا قیمتی سرمایہ
● اولاد کے لئے عمدہ نمونہ

اسلامی تعلیمات کی رو سے شرعی احکام میں عورت بھی مرد کی طرح ہے ، جو مطالبہ مردوں سے ہے وہی عورت سے اور جن کاموں کے کرنے یا نہ کرنے پر جو مرد کو ہے وہی عورت کو بھی ہے ۔ چنانچہ ارشاد الہی ہے:

اور جو نیک کام کرے گا ، مرد ہو یا عورت ، اور وہ صاحب ایمان بھی ہو گا تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہونگے ، اور انکی تل برابر بھی حق تلفی نہیں کی جائے گی ۔ ( النساء : 144)

اسلام نے عورت کی فضیلت، اس کا مقام و مرتبہ اور رفعت و شان بیان کرتے ہوئے اسے ایک عظیم نعمت اور اللہ کا ایک قیمتی تحفہ قرار دیا ہے اور اس کی عزت و تکریم اور رعایت و نگرانی یا خاص خیال رکھنے کو ضروری قرار دیا ہے ۔ چنانچہ ارشاد الہی ہے:

آسمانوں اور زمین کی تمام بادشاہی صرف اللہ تعالی کے لئے ہے وہ جو چاہے پیدا کرتا ہے ، جسے چاہتا ہے ، بچیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا بیٹوں ( اولاد نرینہ ) سے نوازتا ہے اور کسی کو نرینہ و مادینہ دونوں طرح کی ملی جلی اولاد عطا فرماتا ہے ، اور جسے چاہتا ہے بانجھ بنا دیتا ہے ۔(الشوری : 50)

اسلام نے عورت کو ماں ہونے کی صورت میں ایک خاص درجہ کے اکرام و احترام سے نوازا ہے اور اس کا خصوصی خیال رکھنے اور خدمت و حسن سلوک کرنے کی تاکید فرمائی ہے ۔ ارشاد الہی ہے:

تیرے رب کا یہ فیصلہ صادر ہو چکا ہے کہ تم لوگ اس کے سوا کسی کی عبادت ہرگز نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ ۔( بنی اسرائییل : 23)

کسی بیوہ و مسکین کی مدد کرنے والا ایسے ہے جیسے کہ کوئی اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا ہو ، یا پھر وہ ایسے ہے جیسے کوئی بلاناغہ راتوں کو تہجد گزار ہو ، یا پھر کوئی مسلسل روزے رکھنے والا ہو ۔ (بخاری و مسلم)

عورت کو تعلیم دینا گویا آنے والی نسلوں کا مستقبل سنوارنا اور ایک صحت مند معاشرے کو جنم دینا ہے اور اسلام میں عورت کا رتبہ بہت بلند ہے

فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ اگر ایک عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے، تو اللہ تعالی اس عورت کوحکم دے گا کہ جنت میں داخل ہو جا، جس دروازے سے بھی چاہو۔

Ba Hyyaa Aurat ka Muashray Mein Wajood
IZZAT HI IZZAT
Waldain Kay Liye Baes-e-Fakhr
Bhaiyon Kay Liye Baes-e-Izzat
Shohr Kay Liye Duniya Ka Qimti Surmaya
Aulad kay liye Umda Nmoona


اپنا تبصرہ بھیجیں