توبہ کی روشنی


گناہوں کے اندھیروں کو آپ
توبہ کی روشنی سے ختم کر سکتے ہیں

توبہ کی روشنی

خدا نے کہا انسان ”ظَلوماً جَھُولاً“ ہے۔
شیطان نے کی پیدائش اور اس کے مجوزہ منصب کی ڈٹ کر مخالفت کی جبکہ اس کے رب نے نہ صرف اسے با تکریم کیا بلکہ رہنے کے بہترین مقام پر بھی رکھا۔ لیکن انسان نے پھر اپنے رب کے بجائے شیطان کی بات مان لی اور اپنے مالک کی حکم عدولی کا مرتکب ہوگیا۔ چونکہ یہ خدا کے ساتھ کیے معاہدے کی خلاف ورزی تھی اس لیے اسے اب جنت سے نکلنا تھا۔ اب جنت میں واپسی کا دارومدار اس کے ان اعمال پر تھا جو جنت سے جلاوطنی کے دوران وہ کرہ ارض پر انجام دے گا۔
اللہ رب العزت کی محبت تمام مقامات قرب میں سے سب سے اعلیٰ و ارفع مقام ہے۔ اس مقامِ محبت کے حصول کے بعد نتیجتاً رضائے باری تعالیٰ نصیب ہوتی ہے۔ اس مقامِ محبت پر فائز ہونے اور رضائے باری تعالیٰ کے حصول کے لئے ’’توبہ‘‘ شرط ہے۔ توبہ کے تقاضوں اور شرائط پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کے نتیجہ میں ہی انسان محبت کے اعلیٰ و ارفع مقام پر فائز ہوتا ہے اور پھر اسی مقام سے گزر کر ہی اُسے رضائے الہٰی نصیب ہوتی ہے۔ انبیائے کرام، صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین، اولیاء اللہ، صلحائ، علماء اور عرفاء تمام توبہ کے مرحلہ سے گزر کر ہی مقامِ محبت پر فائز ہوئے اور رضائے الہٰی ان کا نصیب ٹھہری۔ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:

يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْا اِلَی اﷲِ تَوْبَةً نَّصُوْحًا. (التحريم، 66: 8)
اے ایمان والوں اللہ کی جناب میں سچے دل سے توبہ کرو۔

حضرت عبداللہ بن عباس اس آیت کریمہ کی شرح اور تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ تَوْبَةً نَّصُوْحًا تب ہوتی ہے جب دل میں سچی ندامت اور احساس پیدا ہو، دل نادم و شرمندہ ہو۔ جب تک دل میں گناہ کا احساس پید ا نہ ہو اس وقت تک توبہ کادرجہ مکمل نہیں ہوتا۔ اس ندامت اور احساسِ گناہ کے بعد توبہ کرے، معافی و استغفار کا طالب ہو اور اس کے بعد پختہ ارادہ کرے کہ پھر لوٹ کر اس گناہ کی طرف نہیں جائے گا۔ ان تین شرائط کے ساتھ کی گئی توبہ، حقیقی توبہ کہلاتی ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے اے ایمان والو! تم اللہ کے سامنے سچی خالص توبہ کرو۔ قریب ہے کہ تمھارا رب تمہارے گناہ دور کر دے اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ۔(التحریم:8)

گناہوں کے اندھیروں کو آپ
توبہ کی روشنی سے ختم کر سکتے ہیں

Gunnahon Kay Abdheron Ko Aap
Toba Ki Roshni Say Khtm Ker Sktay Hen


اپنا تبصرہ بھیجیں