سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا
جب لاد چلے گا بنجارا
–
ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں،مت دیس بدیس پھر مارا
قزاق اجل کا لوٹے ہے دن رات بجا کر نقارا
کیا بدھیا بھینسا بیل شترکیا کوئی پلا سر بھارا
کیا گیہوں چاول موٹھ مٹر،کیا آگ دھواں کیا انگارا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
کچھ کام نہ آوے گا تیرے، یہ لعل زمرد سیم و زر
جو پونجی بات میں بکھرے گی پھر آن بنے جاں اوپر
نقارے نوبت بان نشان دولت حشمت فوجیں لشکر
کیا مسند تکیہ ملک مکاں کیا چوکی کرسی تخت چھپر
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
ہر آن نفع اور ٹوٹے میں کیوں کیوں مرتا پھرتا ہے بن بن
ٹک غافل دل میں سوچ ذراہے ساتھ لگا تیرے دشمن
کیا لونڈی باندی دائی دواکیا بند چیلا نیک چلن
کیا مندر مسجد تال کنویں کیا گھاٹ سرا کیا باغ چمن
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
جب مرگ بنا کر چابک کو یہ بیل بدن کا ہانکے گا
کوئی ناج سمیٹے گا تیرا کوئی گون سینے اورٹانکے گا
ہو ڈھیر اکیلا جنگل میں تو ءاک لحد کی پھانکے گا
اس جنگل میں پھر آھ نظیر اک بھنگا آن نہ جھانکے گا
سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا
سید ولی محمد نظیر اکبر آبادی