بہت ہی مختصر کہانی ہے
زندگی کچھ بھی نہیں فانی ہے
حناء صدف
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہﷺنے میرے دونوں کند ھے پکڑ کے مجھ سے ارشادفرمایاکہ : دنیامیں ایسے رہ جیسے توپردیسی ہے، یا راہ چلتامسافر ۔
کہیں پرفرمایاگیاہے: اے پیغمبر! آپ ان لوگوں کوبتلا دیجئے کہ دنیا کاسر مایہ بہت ہی قلیل ہے، اورآخرت بہتر ہے پرہیز گاروں کے لیئے۔ (النسائ، ۴: ۷)
اور یہ بھی ارشاد فرمایا گیا: اوردنیاکی زندگانی کی حقیقت اسکے سوا کچھ نہیں ہے کہ بس( چند دنوں کا) کھیل تماشا ہے اورآخرت کا گھرہی بہتر ہے اُن لوگوں کیلئے جو پرہیزگاری کے ساتھ زندگی گذارتے ہیں ( افسوس تم پر !) کیا تم اس بات کوسمجھتے نہیں؟ (الانعام، ۶: ۳۲)
یہ دنیا موت کی تیاری کی جگہ ہے ،انسان جو کچھ بھی کرے صرف یہ سوچ ذہن میں رکھ لے کہ وہ آخرت کی تیاری کررہا ہے تو انسان کے سارے مسائل اللہ خود بخود ہی ختم کردے گا چند دنوں کی ہے آخرت کی زندگی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہے-اس زندگی سے انسان کو ہر طرح کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں وہ اس کی کھوج میں یہ بھول جاتا ہے کہ اس کےلئے یہ زندگی ایک پھول کی مانند ہے کہ اپنی شاخ سے جدا ہوا اور مرجھا گیا۔
وَ بِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ (البقرہ ۲:۴) اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔
اَیَحْسَبُ الْاِِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًیo(القیامۃ ۷۵:۳۶) کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ یوں ہی مہمل چھوڑ دیا جائے گا؟
❣️