عمر کرتی ہے سفر
خواب وہیں رہتا ہے
ہر انسان اس دنیا میں خوابوں اور خواہشوں کا زادِ راہ لے کر آتا ہے اور پھر اِن کی تعبیر و تکمیل کی جدوجہد میں عمرِ عزیز تلف کر بیٹھتا ہے۔ قناعت و استغنا کے فقدان نے خواہشات کو ایک ایسا شتر بے مہار بنا دیا ہے جس پر اختیار حاصل کرنا ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں ۔ایک دوسرے سے آگے بڑھنے اور زیادہ سے زیادہ کامیابیاں سمیٹنے کے جنون میں مبتلا ہو کر انسان جائز و ناجائز میں تفریق کرنے سے بھی عاری ہو جاتا ہے-
اس کے باوجود کامیابی کی دیوی ہر کسی پر مہربان نہیں ہو جاتی بہت کم ایسے خوش مقدر لوگ ہوتے ہیں جو ہمت،استقامت،قسمت اور ریاضت کی چوکور کو قائم رکھنے میں کامیاب ہو کر قسمت کا دھنی کہلانے میں حق بجانب ہوتے ہیں ورنہ کوئی نہ کوئی اکائی وقت کی مانند ہاتھوں سے سرک ہی جاتی ہے اور سوائے کفِ افسوس ملنے کے کوئی اور چارہ نہیں رہتا ۔ہر ذی شعور انسان کامیابی کے تعاقب میں نکلتا ضرور ہے لیکن شارٹ کٹ کے دلفریب چکمے میں آکر اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرنے سے محروم رہتا ہے۔کامیاب ترین افراد کی فہرست کو جانچا جائے تو جو ایک قدرِ مشترک دنیا کے تمام کامیاب لوگوں میں یکساں میسر آئے گی اس کا نام محنت ہے-