الجھے الجھے روپ بہت


الجھے الجھے روپ بہت
اصلی کم، بہروپ بہت

بہروپ

اس پیڑ کے نیچے کیا رُکنا
جہاں سایہ کم ہو، دُھوپ بہت

چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

کیوں تیری آنکھ سوالی ہے؟
یہاں ہر اِک بات نرالی ہے

اِس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مُفلس ہونا گالی ہے

چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

جہاں سچے رشتے یاریوں کے
جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے

جہاں جھرنے کومل سُکھ والے
جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے

چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

ابنِ انشا

Uljhay Uljhay Roop Boht
Asli Kam Behroop Boht


اپنا تبصرہ بھیجیں