تربیت لازمی جزو


تربیت کے بغیر تعلیم
جہالت بڑھانے کے سِوا کچھ نہیں کرتی

تربیت لازمی جزو

حضرت امام غزالیؒ نے بچوں کی اخلاقی تربیت کے قواعد کو ایک دستورالعمل کے طور پر مرتّب کیا ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے:

تربیت کی اصل بنیاد چونکہ بچپن میں پڑتی ہے، اس لیے اسی وقت سے اس کی دیکھ بھال رکھنی چاہیے۔ بچے میں سب سے پہلے غذا کی رغبت پیدا ہوتی ہے۔ اسے بتانا چاہیے کہ کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھ لیا کریں۔ دستر خوان پر جو کھانا سامنے اور قریب ہو اسی طرف ہاتھ بڑھائے۔ کھانے کی طرف یا کھانے والوں کی طرف نظر نہ جمائے۔ جلد جلد نہ کھائے۔ نوالا اچھی طرح چبائے، ہاتھ اور کپڑے کھانے میں آلودہ نہ کرے۔ کم کھائے اور معمولی کھانے پر اکتفا کرے اور دوسروں کو بھی کھلائے۔

سفید کپڑے پہننے کا شوق دلایا جائے اور اسے سمجھایا جائے کہ شوخ رنگ کے کپڑے یا ریشمی یا بھڑک دار کپڑے پہننا عورتوں کا کام ہے۔ جو لڑکے اس قسم کے کپڑوں کے عادی ہوں ان کی صحبت سے بچایا جائے۔ کاہلی اور آرام پرستی سے نفرت دلائی جائے۔ جب بچے سے کوئی پسندیدہ فعل ظہور میں آئے تو تعریف کرکے اس کا دل بڑھایا جائے اور اُسے انعام دیا جائے۔ اس کے خلاف کبھی کوئی بات ظاہر ہو تو چشم پوشی نہیں کرنا چاہیے تاکہ بُرے کاموں پر دلیر نہ ہوجائے۔ خصوصاً جب وہ خود اس کا کام کو چھپانا چاہتا ہو۔ اگر دوبارہ وہ فعل سرزد ہو تو تنہائی میں اسے سمجھانا چاہیے کہ یہ بہت بُری بات ہے، لیکن بار بار اس کو ملامت نہیں کرنی چاہیے ۔ اس سے بات کا اثر کم ہو جاتا ہے اور بچے میں ڈانٹ ڈپٹ سننے کی عادت پڑجاتی ہے ۔

اس بات کی سخت تاکید کرنی چاہیے کہ بچہ چھپ کر کوئی کام نہ کرے۔ کیوں کہ بچہ اسی کام کو چھپا کر کرتا ہے جس کو وہ بُرا سمجھتا ہے۔ اس لیے جب چھپا کر کام کرنے کی عادت چھوٹ جائے گی تو بچہ بہت سی بری عادتوں سے محفوظ رہے گا۔

مجلس میں تھوکنے، جماہی اور انگڑائی لینے، لوگوں کی طرف پیٹھ کر کے بیٹھنے، پاؤں پر پاؤں رکھنے اور ٹھوڑی کے نیچے ہتھیلی رکھ کر بیٹھنے سے منع کرنا چاہیے۔

قسم کھانے سے بالکل روکنا چاہیے، گو سچی ہو۔ بات خود شروع نہ کرے، بل کہ پوچھے تو جواب دے۔ مخاطب کی بات کو توجہ اور غور سے سُنے۔ سکول یا مدرسے سے پڑھ کر نکلے تو اس کو موقع دیا جائے کہ کوئی کھیل کھیلے، کیوں کہ ہر وقت پڑھنے لکھنے میں مصروف رہنے سے دل بجھ جاتا ہے۔ ذہن کند ہو جاتا ہے اور طبیعت اچاٹ ہو جاتی ہے ۔

اللہ تعالیٰ ہمیں تربیت اولاد کا فریضہ قرآن و سنت کے مطابق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Trbiat Kay Bgair Taleem
Jahalt Brhanay Kay Siwa Kuch Nahi Krti


اپنا تبصرہ بھیجیں