سچ ہمیشہ سے بے لباس رہا


جھوٹ نے کتنے پیر ہن بدلے
سچ ہمیشہ سے بے لباس رہا

سچ کڑوا ہوتا ہے ، مگر جو قومیں سچ کی کڑواہٹ محسوس کرنے کا حوصلہ رکھتی ہیں ، کامران بھی وہی ٹھہرتی ہیں۔ہمارے ہاں البتہ سچ کہنے کا حوصلہ ہے نہ سننے کا،جو تاریخی تلخیوں پر بات کرے وہ قنوطی اور مردم بیزار۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ
”اے اہل ایمان! خدا سے ڈرتے رہو اور سچ بولنے والوں کے ساتھ رہو۔“
[9-التوبة:119]

سچ بے لباس

وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا کہ اسے سب دینوں پر غالب کرے اور اللہ کافی ہے گواہ – محمّد اللہ کے رسول ہیں اور انکے ساتھ والے کافروں پر سخت ہیں اور آپس میں نرم دل تو انھیں دیکھے گا رکوع کرتے سجدہ میں گرتے اللہ کا فضل و رضا چاہتے انکی علامت انکے چہروں میں ہے سجدوں کے نشان سے یہ انکی صفت توریت میں ہے اور انکی صفت انجیل میں جیسے ایک کھیتی اس نے اپنا پٹھا نکالا پھر اسے طاقت دی پھر دبیز ہوئی پھر اپنی ساق پر سیدھی کھڑی ہوئی کسانوں کو بھلی لگتی ہے تاکہ ان سے کافروں کے دل جلیں اللہ نے وعدہ کیا ہے ان سے جو ان میں ایمان اور اچھے کاموں والے ہیں بخشش اور بڑے ثواب کی- سورہ الفتح ٤٥ – آیہ # ٢٨ – ٢٩

عَلَیْکُمْ بِالصِّدْقِ فَإنَّ الصِّدْقَ یَہْدِي إلَی البِرِّ وَ إنَّ البِرَّ یَہْدِي إلَی الجَنَّۃِ
’’سچ بولنے کی عادت بناؤ کیوں کہ سچائی نیکی کی راہ دکھاتی ہے اورنیکی جنت میں لے جاتی ہے‘‘۔
(صحیح مسلم:۱۳؍۱۶حدیث: ۴۷۲۱)

”عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

”بلاشبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ صدیق کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے اور بلاشبہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ کے یہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔“
[صحیح بخاری، حدیث 6094]

Jhoot Nay Kitnay Perhn Bdlay
Sach Hmesha Say Bay Libas Raha


سچ ہمیشہ سے بے لباس رہا” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں