پردہ نظر کا ہوتا ہے


پردہ نظر کا ہوتا ہے
اسی سوچ نے آدھی انسانیت کو
برہنہ کر دیا ہے

دور حاضر میں پردہ خواتین کے لئے ایک محاذ اور فیشن ایگو، عزت اہم ضرورت بن گیا۔ ہم ناداں نسواں احکام شرعی کو نظر انداز کرتے اپنے لئے نار جہنم کا سامان پیدا کررہی ہیں۔ اﷲ عزوجل نے ہمارے لئے نور اتار اور ہمارے لئے روشنی نازل فرمائی اور ہم نے نوروروشنی میں منور ہونے کی بجائے اندھیرے و تاریکی کو اپنا لباس بنالیا، جہنم کے راستے پر گامزن ہوگئیں۔ اپنا تقدس، وقار معیار مسلمان عورت ہونا سب بھول کر یاد رکھیں۔

آج اگر ہم سے پوچھا جائے کہ پردہ کیا ہوتا ہے تو بے حد اعتماد و مطمئن انداز میں جواب دیا جاتا ہے۔
’’پردہ تو آنکھوں کا ہوتا ہے‘‘

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ، عورت چھپا کر رکھنے کی چیز ہے اور بلاشبہ جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اسے شیطان دیکھنے لگتا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ عورت اس وقت سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے قریب ہوتی ہے جب کہ وہ اپنے گھر کے اندر ہوتی ہے ۔ ( الترغیب والترہیب للمنذری 626 از طبرانی)

حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جو عورت بھی اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہے ۔ اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر اس کے گھر میں کسی کو آنے دے اور شوہر کی مرضی کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے اور اس بارے میں وہ کسی کی اطاعت نہ کرے ۔“ ( مستدرک حاکم، طبرانی)

ایک حدیث میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جوعورت بھی گھر سے شوہر کی اجازت کے بغیر نکلتی ہے اللہ رب العزت اس سے ناراض رہتے ہیں ، یہاں تک کہ وہ گھر واپس آجائے۔ یا شوہر اس سے راضی ہو جائے۔ (کنزالعمال)

حضرت ابو سعید خدری رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت الله اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے اسے چاہیے کہ تین دن یا اس سے زیادہ کا سفر … باپ، بھائی شوہر، بیٹے یا کسی محرم کے بغیر نہ کرے ۔ (ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ)

پردہِ نظر

Prda Nazr Ka Hota Hay
Isi Soch Nay Aadhi Insaniyat Ko
Berhna Ker Dia Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں