اللہ
میں اگر تیرا نہیں
تو کسی کا خاک ہوں گا
اے اللہ تو رحمان و کریم ہے تو ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا تیری بادشاہت میں کوئی شریک نہیں تو واحد لاشریک ہےتیری بادشاہت میں کوئی شریک نہیں تو واحد لا شریک ہے تیری ذات، تیری صفات میں کوئی تیرا ہمسر نہیں۔ یا اللہ ہم تیرے گنہگار بندے ہیں تو ہمیں معاف فرمادے۔ یا اللہ ہم کمتر ہیں تو احکم الحاکمین ہے۔ یا رب کریم ہم تیرے خطاکار بندے، تیرے نام کے نمائشی نام لیوا، سخت اذیت میں ہیں ہماری لغزشوں اور دین سے دوری نے ہمیں رسوا کر کے رکھ دیا ہے۔
لیکن غفور الرحیم آج ہم صدق دل سےتجھ سے التجا کرتے ہیں کہ تو ہمیں معاف فرما دے۔ ہم تیرے ’’حبیبؐ‘‘ کی امت ہیں ’’رسول مقبول محمدؐ عربی‘‘ کے صدقے ہماری پریشانیاں دور فرما دے یا اللہ اسلام تو آج بھی پوری شان و شوکت سے پھیل رہا ہے۔ ہمارے دین کا تو کفار کچھ نہ بگاڑ سکے مگر جو بے عمل مسلمانوں کی وافر کھیپ تیار ہو رہی ہے اس کا کیا کریں؟ فرائض سے غفلت نے ہماری اولاد کو دین سے دور اور مغرب کے قریب کر دیا
اے اللہ تعالیٰ تو حقیقی معنوں میں رحیم و کریم ہے پس تو اپنی رحمتوں کے دروازے ہم پر کھول دے ہمارے دل و دماغ پر چھائی گہری غفلت کی دھند کو ہٹا دے۔ اے اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے حکمران عطا فرما جن سے کفار ڈریں تاکہ مسلم امہ کے لیڈر، یا اللہ ہمارا ’’ماضی‘‘ شرمندگی میں ’’حال‘‘ اندھیروں میں ڈوب چکا ہے اور ’’مستقبل‘‘ بھی نامعلوم یا اللہ تو پالن ہار ہے۔ ہمارا خالق ہے کوئی بھی اپنی تخلیقی کا برا نہیں چاہتا ہم جانتے ہیں اسی لئے ملتجی ہیں کہ ہمارے نصیب مقدر اچھے فرما دے۔ ہماری برائیوں کو بھلائی کی طرف موڑ دے۔ ہماری اولاد کو ہر اچھے میدان میں کامیابی عطا فرما، ہمیں اور ہمارے بچوں کو صحیح معنوں میں سچا اور باعمل مسلمان بنا دے۔
ہمارے گھروں اور رزق والی جگہوں کو شرافت و نیکی ایمانداری کے گڑھ بنا دے۔ اے اللہ ہمیں اور ہمارے دین کو غلیہ و قوت عطا فرما۔ ہمیں ذلت و پستی سے نکال کر روشنی کی طرف لگا دے۔ آج کے بعد کبھی ذلت و رسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اے اللہ ہمیں مزید آزمائش میں مت ڈالنا۔ ہم بڑے کمزور ایمان کے حامل ہیں۔
اے اللہ تعالیٰ ہم حقیر‘ اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کرتے اور تجھ سے ابدی و ازلی ہدایت عطا فرمانے کی درخواست کرتے ہیں۔ اے ’’رب کریم‘‘ گناہوں میں لتھڑے ہوئے تیری بخشش کے طلب گار ہیں۔ ہمیں اپنے در سے ناکام مت لوٹانا۔ ہماری چھید ہوئی جھولی تیری نظر کرم کی متلاشی ہے۔ تو بالاتر و بالادست ہے۔ ہم حقیر و کمزور‘ تو سراپا رحمت‘ ہم ظلم و دہشت کی علامت۔ تیرے ہاں کوئی کمی نہیں۔ ہم ایک سانس کے بھی محتاج۔ تو بے نیاز۔ ہم تیرے دست نگر‘ تیری ذات مبارکہ عالی شان‘ ہم مسکین تو لاپرواہ۔ ہم تیرے در کے بھکاری ہمیں معاف فرما کر جنت میں ادنیٰ ہی سہی مگر جگہ ضرور عطا فرمانا۔ آمین۔ ہم تو دنیا کے کسی بھی ائرپورٹ پر اپنے کپڑوں میں بھی محفوظ نہیں رہے۔ ہمیں ہماری شرم و حیا میں ڈھانپ دے۔ آمین۔ دین و دنیا میں آسانیاں پیدا فرما دے تاکہ ہمارے معاملات درست سمت میں چل پڑیں۔ روزِ حشر ہمیں رسول مقبول محمد عربیؐ کے پیچھے حوض کوثر سے ضرور سرفراز فرمانا اور ہمیں اپنے حبیب نبی اکرمؐ کی شفاعت سے سرفراز فرما کر شفاعت کی سفانرش کو شرفِ قبولیت بخشنا۔ آمین۔ آخر میں پھر ملتجی ہوں کہ ہماری غفلتوں کو درگذر سے نظر انداز فرما کر دنیا و آخرت میں بامراد کر دے۔ آمین۔ یا رب العالمین۔