تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے


تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے
حق تجھے میری طرح صاحبِ اسرار کرے

ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق
جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے



موت کے آئینے میں تجھ کو دکھا کر رُخِ دوست
زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے

دے کے احساسِ زیاں تیرا لہو گرما دے
فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے

فتنہِ ملت بیضا ہے امامت اس کی
جو مسلمان کو سلاطین کا پرستار کرے

علامہ محمّد اقبالؔ

Tu Nay Pochi Hai Imaamt Ki Haqeeqat Mujh Say
Huq Tujhay Meri Tarha Sahib e Israar Kary
Hai Wohi Tery Zamanay Ka Imaam Barhuq
Jo Tujhay Hazir o Wajood Say Be Zaar Karay
Moot Kay Aainay Mein Tujh Ko Dikha Kar Rukh e Dost
Zindagi Tery Liay Aur Bhi Dushwar Karay
Day Kar Ehsaas e Ziyaan Tera Lahu Garma Day
Fqr Ki Saan Charha Kar Tujhay Talwaar Karay
Fitna Millat Bezaa Hai Imaamat Is Ki
Jo Musalmaan Ko Salateen Ka Parstaar Karay
Allama Muhammad Iqbaal


تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے” ایک تبصرہ

  1. اے مسلمان! تو نے مجھ سے ملت کا امام ہونے کےلئے اسکی خوبیوں کے متعلق پوچھا ہے، خدا تم کو بھی میری طرح رازوں کو جاننے والا بنا دے۔ تیرے دور کا سچا راہبر/ امام وہی ہو سکتا ہے جو تیرے دل میں عہدِ حاضر کی تمام غیر اسلامی حکومتی نظاموں سے نفرت پیدا کر دے۔ وہ امامِ برحق یہ خصوصیت بھی رکھتا ہو کہ تجھے موت کے بعد کی حقیقت کا اور محبوبِ حقیقی کا چہرہ دکھا کر تیرے اندر شہادت کی تڑپ پیدا کر دے۔ اس کے اندر یہ خوبی بھی ہونی چاہئے کہ تجھے تیرے نقصان کا احساس دلا کر تیرے لہو کو گرما دے اور تیری زندگی کو تلوار کی طرح تیز کر دے جو باطل کو کاٹ کر رکھ دے۔ اگر کوئی ایسا شخص جو تم کو بادشاہوں اور وڈیروں کا پجاری بنائے وہ تمہاری قوم کےلئے فتنہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایسے شخص سے نہ صرف خود بچو بلکہ قوم کو بھی بچاؤ۔

تبصرے بند ہیں