اچھا اخلاق اور اچھا لباس


انسان کی پہچان اچھا لباس نہیں
بلکے اچھا اخلاق اور اسکا ایمان ہے

اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور مخلوق کی ہر دلعزیزی حاصل کرنے کے لیے اچھا اخلاق سب سے بڑا ، سب سے بہتر اور سب سے زیادہ آسان ذریعہ ہے۔ اخلاق و کردار انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔

مذہبِ اسلام کی تمام تر تعلیم کا لب لباب اگر ایک لفظ میں بیان کیا جائے تو وہ لفظ صرف اخلاق ہے۔تمام اچھے اخلاق کا خلاصہ دوسروں کو تکلیف نہ دینا ہے۔ شجر علم کا ثمر اولین حسن اخلاق ہے۔

انسان اخلاق سے بنتا ہے- لیاقت اور علم سے دنیا مسخر ہوتی ہے لیکن دلوں کی تسخیر کے لیے خوش اخلاقی کا ہونا بہت ضروری ہے۔ انسان اپنے اچھے لباس سے نہیں بلکہ اچھے اخلاق سے پہچانا جاتا ہے- اپنے ایمان کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے-

تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے مضبوط اخلاق ، بہترین ایمان اور اعلیٰ سیرت کا مظاہرہ کیا ،وہ دوسری قوموں کے مقابلے میں سربلند اور غالب ہوئیں اور جن قوموں نے کمزور اخلاق ، ناقص سیرت اور کفر کا نمونہ پیش کیا، وہ دنیا میں ذلیل و خوار اور محکوم ہو گئیں ،حتیٰ کہ صفحہ ہستی سے ہی مٹا دی گئیں۔ حکماء و علماء کے نزدیک اخلاق ہر چیز پر مقدم ہے۔ انسان وہ ہے جو عقلی،اخلاقی،جسمانی روحانی اور عملی تمام برکتوں سے بہرہ یاب ہو۔خوش اخلاقی انسان کو دین و دنیا میں کامیاب و کامران کرتی اور انسان کو خدا کی نظر میں بہترین بناتی ہے۔

حضور ﷺکا ارشاد ہے کہ اچھے اور بہترین اخلاق جنت کے اعمال میں سے ہیں۔ حضورﷺکی پوری زندگی قرآن مجید کی عملی تفسیر تھی،اس کے باوجود حضور ﷺ کے تمام اعمال میں اللہ تعالیٰ نے صرف ان کے اخلاق کی تعریف فرمائی ہے۔

فرمایا: بے شک آپ اخلاق کے اونچے درجے پر ہیں۔

ایمان اور اخلاق کا اچھا ہونا محبت الہٰی کی دلیل ہے۔اخلاق ایسا ہیرا ہے جو پتھر کو بھی کاٹ دیتا ہے۔ کسی کی دل شکنی کے بعد د ل جوئی کے ہزار طریقے اختیار کیے جائیں تو بھی اس کا اثر زائل کرنا مشکل ہوتا ہے۔

ایک تاجر سے کسی نے پوچھا کہ آپ کو تجارت کا بہت تجربہ ہے یہ بتائیے کہ تجارت میں کامیابی کا راز کیا ہے؟ تاجر نے جواب دیا ’’میٹھی زبان، اچھا سلوک اور پختہ ایمان‘‘ لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آؤ کیونکہ خوش اخلاقی بھلائی کا سبق دیتی ہے اور بھلائی کا مزاج رکھنے والا راحت و سکون میں ہوتا ہے۔

Insan Ki Pehchan Acha Libas Nahi
Blkeh Acha Ikhlaq Aur Is Ka Imaan Hay


اچھا اخلاق اور اچھا لباس” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں