﷽
الْحَمْدُ للّہ رَبِّ الْعَالَمِينَ
الرَّحْمـنِ الرَّحِيمِ
مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ
إِيَّاكَ نَعْبُدُ وإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ
اھدنَــــا الصِّرَاطَ المُستَقِيمَ
صِرَاطَ الَّذِينَ أَنعَمتَ عَلَيہمْ غَيرِ المَغضُوبِ عَلَيہم وَلاَ الضَّالِّينَ
سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو تمام عالم کا رب ہے۔بہت بخشش کرنے وا لا ،بڑا مہربان، روزِ جزا کا مالک ہے ، ہم تیری ہی عبا دت کر تے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چا ہتے ہیں،ہم کو سیدھے راستے پر چلا ،یعنی ان لو گو ں کے را ستے پر جن پر تونے خاص انعام کیا اور جو غضبِ خدا وندی اور گمرا ہی سے سالم و محفوظ رہے۔
سب تعریفوں کا مستحق اللہ تعالیٰ ہے کیونکہ اس دنیامیں کسی کی تعریف عموماتین وجہ سے کی جاتی ہے:
(۱)جس کی ہم تعریف کررہے ہیں وہ خود صاحبِ فضل وکمال اور بذاتِ خودحسن وخوبی کے ساتھ متصف ہے
(۲)تعریف اس لیےکرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کسی نے احسان کابرتاؤکیا ،تواعترافِ نعمت اورجذبۂ تشکر وامتنان سے مغلوب ہوکر ہم اس کی تعریف میں رطب اللسان ہوجاتے ہیں۔
(۳)کسی سے کوئی مطلب حاصل کرناہے، تو حصولِ مطلب اورمقصد برآر ی کے لیے ہم کسی کی تعریف کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ ان سب اسباب ووجوہات کی بناپرقابل تعریف ہے،بلکہ اُن اسباب ووجوہات کی بناپربھی، جوہمارے وہم وگمان اورپروازِتخیل سے بھی ماوراء ہیں۔