کامیابی روز پانچ بار تمہیں بلاتی ہے


جس کامیابی کو روز تلاش کرتے ہو وہ
روز پانچ بار تمہیں بلاتی ہے

کامیابی کا راز

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن (صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین کو مخاطب کرتے ہوئے) ارشاد فرمایا کہ بتلاؤ اگر تم میں سے کسی کے دروازے پر نہر جاری ہو جس میں روزانہ پانچ دفعہ وہ نہاتا ہو تو کیا اس کے جسم پر کچھ میل کچیل باقی رہے گا؟ صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین نے عرض کیا کہ کچھ بھی میل باقی نہ رہے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بالکل یہ مثال پانچ نمازوں کی ہے۔ اللہ تعالٰی ان کے ذریعہ سے خطاؤں کو دھوتا اور مٹا دیتا ہے”۔ (بخاری و مسلم)

نماز اسلام کے ارکان کا بہت اہم رکن ہے- نماز ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے- مرنے کے بعد سب سے پہلا سوال نماز کا ہی ہوگا- نماز مسلمان کے لئے سب سے قیمتی تحفہ ہے اس کی حفاظت فرمائیں اور نماز کو اس کے صحیح حق کے ساتھ ادا کریں- نماز ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ اور اسکے مومن بندے کے درمیان احساس قربت کا ذریعہ ہےہ جب بندہ مومن نماز ادا کر رہا ہوتا ہے تو وہ ربٌ سے ہم کلام ہوتا ہے-

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کلمہ پڑھانے عقائد و ایمانیات سکھلانے کے بعد سب سے پہلے نماز کی پوری تعلیم دیتے تھے

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نماز ہی ایک انسان کو اسلام کے دائرے میں کرسکتی یے اور یہی ایک مومن کہ پہچان بن سکتی ہے کیونکہ باقی اور جو اسلام کے بنیادی ستون ہیں مثلاً زکوٰة… تو ہم سب جانتے ہیں کہ زکوٰة صاحب استطاعت پر ہی فرض ہے… اسی طرح حج بھی لیکن وہ بھی پوری زندگی میں صرف ایک بار اور رہی بات روزے کی توہم سب اس سے واقف ہیں کہ سال کے بارہ مہینوں میں صرف ایک مہینہ رمضان میں فرض کیا گیا ہے لیکن نماز ہی ایک ایسی عبادت ہے جو ہر ایک مسلمان پر پنج وقتہ متعینہ وقت پر ادا کرنا فرض اور واجب ہے اسی لیے ایک مسلمان نماز ہی کے ذریعہ اپنے آپ کو مومن اور مسلمان کہنے کا حق حاصل کرسکتا ہے اور کامیابی کی منزل کو پاسکتا ہے-

اِنَّ الصَلوٰةَ تَنھیٰ عَنِ الفَحشَاءِ وَالمُنکَرِ(سورہ العنکبوت 45)
بیشک نماز فحش باتوں سے اور برائیوں سے روکتی یے

مذکورہ آیت میں صاف واضح ہے کہ مسلمان نماز کے ذریعہ برائی سے بچ سکتا ہے جب ایک انسان برائی سے بچ جائے گا تو ظاہر ہے کہ وہ نماز ہی کے ذریعہ کامیابی حاصل کرسکتا ہے لیکن بعض لوگ کہتے ہیں اور لوگوں کے ذھنوں میں ایسے سوال اٹھتے ہیں کہ فلاں شخص نماز پڑھتا ہے لیکن وہ ایسا اور ویسا کام بھی کرتا یے آئیے اس کے جواب میں قرآن کی دوسری آیت پہ غور کرتے ہیں-

قَد اَفلَحَ المُومِنُونَ الَّذِینَ ھُم فِی صَلَاتِھِم خٰشِعُونَ (سورہ مومنون: 1’2)
کامیاب ہوگئے ایمان والے جو اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں

اس آیت میں جواب واضح ہے کہ وہی لوگ کامیاب ہوئے جو ایمان والے ہیں اور نمازوں کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرتے ہیں ہم الحمدللہ ایمان والےتو ہیں لیکن کامیاب ہونے کی اللہ رب العزت نے جو دوسری بات فرمائی وہ قابل غور ہے لیکن ہم ایمان کے ساتھ نماز بھی اگر پڑھتے ہیں تو یے نہیں سوچتے کہ ہم نماز تو پڑھے ہیں لیکن ہمارا ذھن کہاں تھا اگر ایک مومن نماز کو خشوع وخحوع کے ساتھ اور حلال کمائی استعمال کرتا ہے تو یقیناً وہ کامیاب ہوگیا-

یٰاَ یُّھَا الَّذِینَ اٰمَنُوا الستَعِینُوا بِالصَّبرِ وَالصَّلَوٰةِ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِینَ (سورہ بقرہ:153)
اے وہ لوگو!!! جو ایمان لائے ہو صبر اور نماز کے ذریعہ اللہ سے مدد حاصل کرو بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

مسلمانوں کے اوپر کبھی کبھی اللہ کی طرف سے آزمائش ہوتی ہے اور اللہ کا یے دستور ہے کہ مسلمانوں کو آزمائش میں ڈالے جب ہم پر کوئی مصیبت آئے تو ہم پہلے صبر کریں اور نماز کے ذریعہ اللہ سے اس مصیبت پر مدد چاہیں تو گویا یے بات صاف طور پر واضح ہوئی کہ نماز ہی ایک ایسی عبادت ہے جو دنیا میں بھی اللہ سے اس کے ذریعہ مدد حاصل کرکے ہم کامیاب ہوسکتے ہیں-

Jis Kamyabi Ko Roz Tlash Krtay Ho Woh
Roz Paanch Bar Tmhen Bulati Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں