اللہ جل جلا لہ
اے میرے مہربان و بندہ نواز
تیری رحمت کا سلسلہ ہے دراز
سن رہا ہوں صدائے کن فیکوں
تو ہی انجام اور تو ہی آغاز
تیری رحمت معاً سنبھالتی ہے
جو بھی دیتا ہے تجھ کو اک آواز
میرے خالق میں تیرا منگتا ہوں
یہی کافی ہے مجھ کو اک اعزاز
اللہ تعالیٰ کی ذات پاک بے حد اور بے پایاں ہے- اس کی ابتداء ہے نہ انتہاء، وہی اول اور وہی آخر ہے، وہی ظاہر اور وہی باطن ہے۔ اس کے سوا جو کچھ موجود ہے سب اسی کا پیدا کیا ہوا ہے اور وہی ہر ذی روح کو موت دے کر پھر دوبارہ قیامت میں زندہ کرنے والا ہے۔ وہ کسی کا محتاج نہیں، ساری دنیا اس کی محتاج ہے۔ ہر چیز پر اس کی قدرت ہے جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ وہی جلاتا ہے، وہی مارتا ہے، وہی بیمار کرتا ہے اور وہی شفا دیتا ہے۔ وہی عزت و ذلت دیتا ہے، وہی نفع و نقصان پہنچاتا اور رزق دیتا ہے۔ اس کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ہوتا۔ وہ سب کا مالک و نگہبان اور سب بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔ پرستش و عبادت کی مستحق صرف اسی کی ذات ہے۔
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِهِ عِلْمًاO
طه، 20 : 110
’’وہ ان (سب چیزوں) کو جانتا ہے جو ان کے آگے ہیں اور جو ان کے پیچھے ہیں اور وہ (اپنے) علم سے اس (کے علم) کا احاطہ نہیں کر سکتے۔‘‘
لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ البَصِيرُO
الشوری، 42 : 11
’’اس جیسا کوئی نہیں اور وہی سنتا دیکھتا ہے۔‘‘
لاَّ تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُO
الانعام، 6 : 103
’’نگاہیں اس کا احاطہ نہیں کر سکتیں اور وہ سب نگاہوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے اور وہ بڑا باریک بین اور بڑا باخبر ہے۔‘‘
اِنَّهُ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُO
الإسراء، 17 : 1
’’بیشک وہی خوب سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔‘‘
إِنَّ اللّهَ بِالنَّاسِ لَرَؤُوفٌ رَّحِيمٌO
البقرة، 2 : 143
’’بیشک اللہ لوگوں پر بڑی شفقت فرمانے والا مہربان ہے۔‘‘
أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ العِزَّةَ لِلّهِ جَمِيعًاO
النساء، 4 : 139
’’کیا یہ ان (کافروں) کے پاس عزت تلاش کرتے ہیں؟ پس عزت تو ساری اللہ کے لئے ہے۔‘‘
بِيَدِكَ الْخَيْرُ.
آل عمران، 3 : 26
’’ساری بھلائی تیرے ہی دستِ قدرت میں ہے۔‘‘
لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُم بِالْمُؤْمِنِينَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌO
التوبة، 9 : 128
’’بیشک تمہارے پاس تم میں سے (ایک باعظمت) رسول تشریف لائے، تمہارا تکلیف و مشقت میں پڑنا ان پر سخت گراں (گزرتا) ہے۔ (اے لوگو!) وہ تمہارے لیے (بھلائی اور ہدایت کے) بڑے طالب و آرزو مند رہتے ہیں (اور) مومنوں کے لئے نہایت (ہی) شفیق، بے حد رحم فرمانے والے ہیں۔‘‘
وَِﷲِ الْعِزَّة وَ لِرَسُوْلِه وَ لِلْمُوْمِنِيْنَ… O
المنافقون، 63 : 8
’’عزت اللہ کیلئے، اس کے رسول کے لئے اور مومنین کے لئے ہے۔‘‘
أَلاَ لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ.
الاعراف، 7 : 54
’’خبردار ہر چیز کی تخلیق اور حکم و تدبیر کا نظام چلانا اسی کا کام ہے۔‘‘