میری تھکن ساری دنیا
میرا سکون صرف ذکرِ الہیٰ
بے شک دنیا تھکا دینے والی چیز ہے اور دلوں کا سکون صرف اللہ ربٌ العزت کو یاد کرنے میں ہے-
قرآن حکیم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
فَاذْکُرُوْنِيْ اَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرُوْالِيْ وَلَا تَکْفُرُوْنِo
’’سو تم مجھے یاد کیا کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا اور میرا شکر ادا کیا کرو اور میری ناشکری نہ کیا کرو‘‘- البقره، 2 : 152
’’میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ رہتا ہوں اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اگر وہ مجھے کسی مجمع کے اندر یاد کرے تو میں اسے اس سے بہتر مجمع کے اندر یاد کرتا ہوں اور اگر وہ بالشت بھر میرے قریب ہوتا ہے تو میں ایک بازو کے برابر اس کے قریب ہوجاتا ہوں، اگر وہ ایک بازو کے برابر میرے نزدیک آئے تو میں دونوں بازؤں کے برابر اس کے نزدیک ہوجاتا ہوں، اگر وہ چل کر میری طرف آئے تو میں دوڑ کر اس کی طرف جاتا ہوں۔‘‘ بخاری
امام ترمذی نے ابواب الدعوات میں ذکر کی فضیلت میں حضرت عبداللہ بن بسر رضی اﷲ عنہما سے روایت کیا ہے۔ ایک آدمی نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا :یا رسول اللہ! اسلامی احکام مجھ پر غالب آگئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں، جسے میں انہماک سے کرتا رہوں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
لَا يَزَالُ لِسَانُکَ رَطَبًا مِنْ ذِکْرِ اﷲِ.
’’تیری زبان ذکرِ الٰہی سے ہمیشہ تر رہنی چاہئے۔‘‘ ترمذی