کسی نے دھول کیا آنکھوں میں ڈالی
میں اب پہلے سے بہتر دیکھتا ہوں
کسی نے کیا خوب کہا
“اب کی بارجو عقل آئی، سکندر کر گئ مجھ کو”
زندگی میں ویسے تو انسان کچھ نہ کچھ سیکھتا ہی رہتا ہے لیکن بعض اوقات اس کے ساتھ کچھ ایسا ہو جاتا ہے کہ وہ چوٹ کھا کر اور بھی زیادہ مضبوط ہوجاتا ہے- ﻣﺮﺩ ﮨﻮ ﯾﺎ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﮨﺮ ﻟﻤﺤﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺎﺩﺭ ﻧﮩﮟ ﺭﮦ ﺳﮑﺘﺎ- ﺑﮩﺖ ﺳﺎﺭی ﭼﯿﺰﯾﮟ ﮨﻮتی ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﮨﻤﯿﮟ ﮐﻤﺰﻭﺭ ﮐﺮتی ﮨﯿﮟ اور مظبوط بھی-
“عمیرہ احمد” نے صحیح کہاہے کہ-
زندگی میں ہمارے ساتھ چلنے والا ہر شخص اس لیے نہیں ہوتا کہ ہم ٹھوکر کھا کر گریں اور وہ ہمیں سنبھال لے ہاتھ تھام کر ، گرنے سے پہلے یا بازو کھینچ کر گرنے کے بعد۔
انسان بہت عظیم مخلوق ہے ۔ اس میں بہت طاقت ہے ۔اسے تو ساری دنیا کو سنبھالنا ہے اور وہ اپنے آپ کو ہی نہیں سنبھال پائے‘ کتنے دکھ کی بات ہے! ہمیں اگر زندگی میں’’خوشی اور کامیابی‘‘ حاصل کرنی ہے تو ہمیں ایک مثبت رویہ اپنانا ہو گا ۔مثبت رویہ ماضی کے دکھوں اور پچھتاوؤں سے نکلنے کا نام ہے ۔اگر آپ سے کچھ غلط سرزد ہو ا ہے ماضی میں‘ اور سب سے ہی ہوتا ہے ‘ تو اس پہ معافی مانگ کے اس سے سبق سیکھیں اور اس پہ ہروقت کڑھنا چھوڑ دیں۔ آپ انسان ہیں‘ آپ سے ہر وقت سیدھا نہیں چلا جا سکتا ۔ چند ایک بار اگر گر بھی گئے تھے آپ تو اس کو بھول جائیں اور آگے کا راستہ دیکھیں۔
اور اگر آپ کو ماضی میں بڑے بڑے غم ملے ہیں تو ان کے پچھتاوے سے نکل آئیں۔ غلط فیصلوں پہ دکھی ہونا چھوڑ دیں۔ زندگی میں کوئی بھی چیز برا تجربہ نہیں ہوتی اگر آپ اس سے سبق سیکھ لیں۔ یہ ہوتی ہے مثبت اپروچ ۔ جو برا ہوا ہے آپ کے ساتھ یا جو برا آپ نے کیا ہے….. دونوں سے سیکھنے کے پہلو نکالیں‘ سبق حاصل کریں اور ریلیکس ہو جائیں۔پھر وہ تجربہ آپ کو غمگین نہیں کرے گا۔
Janab aap Ki Umar daraz ho Boht khubsurat batein kahi hai …!