ہماری دعا اور رب کی عطا


کمی رب کی عطا کی نہیں
کمی ہماری دعا کی ہے

دعا کی کمی

ارشاد باری تعالی کا مفہوم ہے کہ : ’’ اے محبوب ( ﷺ) ! جب تم سے میرے پیارے بندے میرے متعلق پوچھیں تو فرما دو کہ میں نزدیک ہی ہوں۔ پکارنے والے کی پکار کا، جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے جواب دیتا ہوں، انہیں بھی چاہیے کہ میری سنیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ ہدایت پاجائیں۔‘‘

رب تعالیٰ مکانی اور زمانی قرب سے پاک ہے۔ اس لیے کہ وہ نہ کسی مکان میں ہے نہ زمانے میں۔ جب مکان اور زمان نہ تھا، تب بھی وہ تھا اور جب یہ سب کچھ فنا ہو جائے گا تب بھی وہ رہے گا۔ اس آیت کریمہ کی تفسیر وہ آیت ہے : ’’اﷲ تعالیٰ کی رحمت نیکو کاروں کے قریب ہے ۔‘‘ اس آیت نے بتا دیا کہ ان جیسی آیتوں میں قرب ربی سے مراد رحمت کا قرب ہے نہ مکانی نہ زمانی۔
خیال رہے کہ اﷲ کا علم اس کی قدرت اُس کی رزاقیت ہر بندے سے قریب ہے اس کے متعلق ارشاد ہوا: ’’ تم جہاں بھی ہو وہ تمہارے ساتھ ہے۔‘‘ اور ارشاد ہوا : ’’ہم بندے کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہیں
۔‘‘
اﷲ تعالیٰ خود فرماتا ہے: جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے یا بلاتا ہے میں فورا اُس کی پکار کے جواب میں لبیک فرماتا ہوں۔ اکیلے میں پکارتا ہے تو اس کا جواب اکیلے میں دیتا ہوں اور جماعت میں پکارتا ہے تو اس کا جواب بھی فرشتوں کی جماعت میں ہی دیتا ہوں۔ پھر جس نوعیت سے مجھے پکارتا ہے اسی نوعیت سے میں اسے جواب دیتا ہوں۔ بندہ کہتا ہے۔ یَارَبِّ اے میرے پالنے والے، میں جواب دیتا ہوں۔ یَا عَبَدِیْ۔ اے میرے پالے ہوئے۔

دعا مانگنے میں اظہار عبدیت ہے۔ بندے کی شان ہی یہ ہے کہ اس کے ہاتھ اپنے مولا کے دروازے پر پھیلے رہیں۔ فرشتے تو معصوم ہوتے ہیں، جنہیں کھانے پینے بیماری وغیرہ کی کوئی حاجت نہیں وہ بھی دعائیں مانگتے ہیں۔

اللہ تعالی قران میں فرماتا ہے کہ ’’تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا ،یقین مانو! جو لوگ میری عبادت سے خود سری کرتے ہیں اور ابھی ذلیل ہو کر جہنم میں پہنچ جائیں گے(المومن ۶۰)۔۔۔۔فرمانے الہی ہے ’’جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے پوچھیں تو(کہہ دیں) میں قریب ہوں، ہر پکارنے والے کی پکار کو جواب دیتا ہوں جب وہ مجھے پکارے(البقرۃ)۔۔۔حدیث نبویﷺہے: اللہ تعالی شرم و حیا اور ذوالفضل و کریم ہے اور جب اللہ تعالی کےسامنے کوئی دونوں ہاتھ اُٹھا کر دعا کرتا ہے تو خالی ہاتھ واپس ہوتے اِس کو شرم آتی ہے(ابوداؤد)۔

Kmi Rabb Ki Ata Ki Nahi
Kmi Hmari Dua Ki Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں