بہت امید رکھنا اور پھر بے آس ہونا بھی
بشر کو مار دیتا ہے بہت حساس ہونا بھی
سنو اک کان سے اور دوسرے سے پھینک دو باہر
بہت نقصان دہ ہے صاحب احساس ہونا بھی
اگرچہ تم دکھاوے کے لیے ہی ساتھ ہو میرے
چلو ، اتنا ہی کافی ہے تمھارا پاس ہونا بھی
یونہی تو ابر رحمت کی طلب کرتا نہیں ہوں میں
ضروری ہے مقدر میں ذرا سی پیاس ہونا بھی
کئی چہرے لٹک جاتے ہیں خوشیوں کی خبر سن کر
ہمیں تو روپ دیتا ہے غموں کا راس ہونا بھی
جلے گی خود با خود سعدی دلوں میں پیار کی شمعیں
غنیمت ہے اسے میرا ابھی احساس ہونا بھی