گھر سے نکلنے وقت کی دعائیں


«بِسْمِ اللَّہ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّہ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّہ»
“(میں اس گھر سے) اللہ کے نام کے ساتھ (نکل رہا ہوں) میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور گناہ سے بچنے کی ہمت نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ ہی کی توفیق سے”

اللَّھمَّ إِنِّي أعوذُ بِكَ أنْ أَضِلَّ أو أُضَلَّ ، أَوْ أَزِلَّ أوْ أُزلَّ ، أوْ أظلِمَ أوْ أُظلَم ، أوْ أَجْهَلَ أو يُجهَلَ عَلَيَّ
“اے اللہ میں تیری پناہ میں آتا ہوں (اس بات سے) کہ میں گمراہ ہو جاؤں یا مجھے کر دیا جائے، میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا دیا جائے، میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے، میں کسی سے جہالت سے پیش آؤں یا میرے ساتھ جہالت سے پیش آیا جائے.”



«بِسْمِ اللَّهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ»
“(میں اس گھر سے) اللہ کے نام کے ساتھ (نکل رہا ہوں) میں نے اللہ پر بھروسہ کیا اور گناہ سے بچنے کی ہمت نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ ہی کی توفیق سے”

بسم اللّٰہ‘ طلب استعانت و برکت کا کلمہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا ہر کام کے شروع میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھیں۔ اس کے دیگر فوائد کے ساتھ اس کام میں اللہ کی برکات اور اس کی مدد بھی شامل ہو جاتی ہے۔ گھر سے نکلتے وقت آدمی اللہ کی مدد کا زیادہ محتاج ہوتا ہے۔ اس دعا میں بسم اللہ یعنی میں گھر سے نکل رہا ہوں تو اے اللہ، میری مدد کرتے رہنا

توکلت علی اللّٰہ‘ سہارا طلب کرنے کا جملہ ہے، جس میں آدمی اپنے رب سے یہ فریاد کرتا ہے کہ اے اللہ، میں نے آپ پر بھروسا کیا ہے، اس لیے مجھے اس سے محروم نہ رکھنا۔ حدیث کے مطابق اس کا جواب اللہ رب العزت کی طرف سے قبولیت دعا میں یہ دیا جاتا ہے کہ تجھے حفاظت میں لے لیا گیا۔ اب تیرے دشمن اور شیاطین تجھے کوئی گزند نہ پہنچا سکیں گے۔

ولا حول ولا قوۃ الا باللّٰہ‘ یہ تمام کاموں میں اللہ ہی کی کارسازی کے اقرار کا جملہ ہے۔ شیطانوں سے پناہ کا معاملہ ہو یا نیک ارادوں کی تکمیل، کوئی امراللہ کی مدد کے بغیرممکن نہیں۔ حدیث کے مطابق بندہ یہ دعا کرتا ہے تو اسے یہ جواب دیا جاتا ہے کہ ’ہدیت‘ یعنی کاموں کے سلسلے میں تیری رہنمائی کر دی گئی۔ اس کارساز نے اپنا کام کردیا ہے۔

اللَّھمَّ إِنِّي أعوذُ بِكَ أنْ أَضِلَّ أو أُضَلَّ ، أَوْ أَزِلَّ أوْ أُزلَّ ، أوْ أظلِمَ أوْ أُظلَم ، أوْ أَجْهَلَ أو يُجهَلَ عَلَيَّ
“اے اللہ میں تیری پناہ میں آتا ہوں (اس بات سے) کہ میں گمراہ ہو جاؤں یا مجھے کر دیا جائے، میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا دیا جائے، میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے، میں کسی سے جہالت سے پیش آؤں یا میرے ساتھ جہالت سے پیش آیا جائے.”

ضل‘ گمراہ ہونے اور ’زل‘ جادۂ حق سے ڈگمگا جانے اور ’ازل‘ آدمی کو بہلا پھسلا کر اس کی جگہ یا موقف حق سے ہٹا دینے کے معنی میں آتا ہے۔ اسی طرح ’ظلم ‘کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی کے معنی میں بھی آتا ہے، مگر قرآن مجید نے اسے اس معنی میں بھی استعمال کیا ہے کہ آدمی گناہ کر کے اپنے آپ کو سزا کا مستحق بنالے۔ اسی طرح ’جہالت‘ علم اور حلم، دونوں کے مقابل کے معنی میں آتا ہے۔

’ضلالت‘ کا مطلب یہ ہے کہ میں کہیں غلط راستے پر نہ پڑ جاؤں۔ جس منزل کے لیے جا رہا ہوں تو صراط مستقیم کے بجائے غلط راہوں پر نہ نکل جاؤں۔ جبکہ ’زل‘ سے مراد اپنے ارادوں کی تبدیلی ہے کہ صراط مستقیم کے علم کے باوجود میں خود ہی اس راہ سے نہ پھر جاؤں-

’جہالۃ‘ یعنی یہ کہ آدمی برائی کرنے والے کی برائی پر حلم و بردباری اور عفو و درگزر کرنے کے بجائے اسی طرح کی برائی اس کے ساتھ کر ڈالے تو اس کو جہالت کہیں گے۔ قرآن مجید میں اسی بات کو ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے کہ
’وإذا خاطبہم الجاہلون قالوا سلاما‘

یعنی اللہ کے بندوں کے ساتھ جب جاہل لوگ جہالت پر اتر آتے ہیں تو وہ انھیں سلام کہہ کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔

حدیث میں آتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی گھر سے یہ دعائیں کر کے نکلتا ہے تو اسے اللہ کی طرف سے یہ جواب ملتا ہے کہ ’کفیتَ ووقیتَ و ھدیتَ‘ یعنی تجھے مستغنی کیا گیا، تو محفوظ کیا گیا تجھے اللہ کافی ہے اور تجھے شر سے بچا لیا گیا ہے اور تیری راہنمائی کردی گئی ہے ۔ جب انسان گھر سے باہر جانے لگے خواہ نماز پڑھنے کے لیے یا اپنے کام کے لیے یاگھر کے کسی کام کے لیے تو ہر مرتبہ اس دعا کو پڑھ لے تاکہ بھلائیاں اسے نصیب ہوں۔



Ghar Sy Nikltay Waqt Ki Duaen
Bismillahi Tawakkaltu Alallahi La Hawla Wala Quwwata Illa Billah
Translation: Mein Is Ghar Say Allah Kay Naam Kay Sath Nikl Raha Hoon Mein Nay Allah Per Bhrosa Kia Aur Gunnah Say Bachnay Ki Himmat Na Naiki Krnay Ki Taqt Magr Allah Hi Ki Tofeeq Say
Allahumma Inni A’udzubika An Adhilla Aw Udhol, Aw Azilla Aw Uzal, Aw Adzlima Aw Udzlima, Aw Ajhala Aw Yujhala ‘Alay
Translation: Ay Allah Mein Teri Pnnah Mein Ata Hun Is Bat Say Keh Mein Gumrah Ho Jaon Ya Mujhy Kr Dia Jaye, Mein Phisl Jaon Ya Mjhy Phisla Dia Jaye, Mein Zulm Krun Ya Muj Per Zulm Kia Jaye, Mein Kisi Say Jahalat Say Paish Aon Ya Meray Sath Jhalat Say Paish Aya Jaye


اپنا تبصرہ بھیجیں