علامہ محمد اقبال
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا ميری
زندگی شمع کی صورت ہو خدايا ميری
دُور دنيا کا میرے دم سے اندھيرا ہو جائے
ہر جگہ ميرے چمکنے سے اُجالا ہو جائے
ہو میرے دم سے يونہی ميرے وطن کی زينت
جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زينت
زندگی ہو میری پروانے کی صورت يا رب
علم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت يا رب
ہو میرا کام غريبوں کی حمايت کرنا
دردمندوں سے ضعيفوں سے محبت کرنا
میرے اللہ! برائی سے بچانا مُجھ کو
نيک جو راہ ہو اس رہ پہ چلانا مجھ کو
اپنے بچوں کو ایسی معیاری باتیں سکھائیں تا کہ ہماری نئی نسل صحیح سمت میں پروان چڑھ سکے