مقتل میں، نہ مسجد، نہ خرابات میں کوئی
ہم کس کی امانت میں غمِ کارِ جہاں دیں
شاید کوئی ان میں سے کفن پھاڑ کے نکلے
اب جائیں، شہیدوں کے مزاروں پہ اذاں دیں
(فیض احمد فیض)
مقتل میں، نہ مسجد، نہ خرابات میں کوئی
ہم کس کی امانت میں غمِ کارِ جہاں دیں
شاید کوئی ان میں سے کفن پھاڑ کے نکلے
اب جائیں، شہیدوں کے مزاروں پہ اذاں دیں
(فیض احمد فیض)