لیلتہ القدر ہزار مہینوں سے بہتر


لیلتہ القدر: ہزار مہینوں سے بہتر

رمضان آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ٍفرمایا
تم پر یہ مہینہ آگیا اور اس میں ایک رات ہزارماہ سے افضل ہے
جو اس سے محروم ہو گیا وہ خیر سے محروم ہوگیا اس کی بھلائی سے وہی محروم رہے گا جو واقعتاََ محروم ہو۔ (ابن ماجہ)

شب قدر، فضیلت

اسلامی مہینے رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات جس کے بارے میں قرآن کریم میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے۔ قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔ اکثر علما کا خیال ہے کہ یہ 27ویں رات ہے۔ اس رات میں پڑھنے والی ایک اہم دعا یہ ہے۔



اللھم انک عفو تحب العفو فاعف عنی

قرآن مقدس میں اس کا ذکر خاص انداز میں کیا گیا ہے۔
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ • وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ • لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ • تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ • سَلَامٌ هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ‎
بے شک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا ٭ اور تم نے کیا جانا، کیا شب قدر؟ ٭ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ٭ اس رات میں فرشتے اور جبریل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے، ہر کام کے لیے، وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔

’’شبِ قدر‘‘ فارسی لفظ ہے ،جس کے معنی ہیں’’رات‘‘اور ’’قدر‘‘یا تو تقدیرسے ہے جس کے معنی مقرر کرنا ،تجویز کرنا ،اور تقدیر الٰہی کے ہیں،تو شب قدر کے معنی تقدیر کی رات کے ہیں،اور بقول قتادہ اس رات میں ہر آدمی کا رزق وروزی مقرر کیا جاتا ہے،عمر لکھی جاتی ہے،ہر طرح کے فیصلے لکھ کر ذمہ دار فرشتوں کے حوالے کر دئیے جاتے ہیں،’’لِأَنَّ اللّٰہَ تَعَالیٰ یُقَدِّرُ فِیْہَا مَایَشَاءُ مِنْ أَ مْرِہٖ‘‘اس لئے اسکو شبِ قدر کہتے ہیں۔ (القرطبی ۲۰؍۱۳۰)​

حضرت انس بن مالک رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا۔ جب شب قدر ہوتی ہے، جبرئیل امین علیہ السلام ملائکہ کی جماعت میں اترتے ہیں اور ہر قیام و قعود کرنے والے بندے پر جو خدا تعالیٰ کے ذکر و عبادت میں مشغول ہو (اس کے لئے) دعا کرتے ہیں (بیہقی)
حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ سرور کائناتﷺ کا فرمان ہے کہ شب قدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو (بخاری، مشکوٰۃ)

Ramzan Aya To Rasool S.A.W.A Nay Frmaya
Tum Per Ye Mahina Aa Gya Aur Is Mein Aik Raat Hzaar Maah Say Afzal Hay
Jo Is Sy Mehroom Ho Gya Wo Khair Sy Mehroom Ho Gya, Iski Bhlai Sy Wahi Mehroom Rhy Ga Jo Waqae Mehroom Ho.
Ibn e Majah


اپنا تبصرہ بھیجیں