تو تو رازق ہے تجھ سے کیا پردہ
کل سے بچوں نے کچھ نہیں کھایا
خوراک کی کمی کے حوالے سے عالمی اداروں کی جانب سے منعقد کئے گئے ایک پروگرام میں ایک مقرر خطاب کرتے ہوئے یہ کہہ رہے تھے ’’عزیز صاحبان کیا آپ جانتے ہیں کہ بھوک اور ناقص غذا کی وجہ سے ہر روز پانچ سال کی عمر کے بیس سے پچیس ہزار بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ، عالمی سطح پر بھوک سے ہر چھ سکینڈ میں ایک بچہ مرتا ہے ، ٹھہریئے حیران مت ہوں پاکستان میں پانچ اور چین میں آٹھ ملین افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں ، دوستو کیا آپ نے سوچا کہ ہم اتنا کھانا کیوں ضائع کرتے ہٰیں کیونکہ یہ ہمارے پاس ضرورت سے زیادہ ہے ، شادی بیاہ دیکھ لیں یا رمضان المبارک ہم رزق کو ضائع کرتے ہیں دیکھیں آئندہ پاکستان کو تو کیا دنیا بھر کو خوراک کی کمی کا سامناہوگا ، آئیے مل کر بھوکوں کو کھانا کھلائیں یہ کار خیر ہے ‘‘۔
مقرر صاحب کے سٹیج سے اترنے کے بعد کھانے کا دور چلا اور بہت سا کھانا ضائع بھی ہوا یہ بتانے کی بات نہیں ، ان کی رزق کے ضیاع کے خلاف کی جانے والی تقریر بھی کہیں ردی کی ٹوکری میں پڑی تھی ۔ لیکن دور کہیں کوڑے کے ڈھیر میں سے گلے سڑے پھل اور روٹی کے ٹکڑے چنتا ہوا ایک معصوم بچہ آسمان کی طرف دیکھ کر اب بھی شکایت کر رہا ہے ۔
تو تو رازق ہے تجھ سے کیا پردہ …. !!!!