کسی بھی حالت میں اپنا “حوصلہ مت چھوڑو ”
کیونکہ لوگ گرے ہوے مکان کی اینٹیں بھی اٹھا کر لے جاتے ہیں
انسان کے اندر بہت ساری صلاحتیں ہوتی ہیں اور کچھ ایسی ہوتی ہیں جن کو سراہا جائے تو مزید بہتر ہو جاتی ہیں-ظاہر حوصلہ افزائی ایک معمولی سی بات نظر آتی ہے لیکن اس سے جوقوت و توانائی کام کرنے والے کو ملتی ہے،اس کا اندازہ اس کے علاوہ باقی کوئی نہیں کرسکتا۔ حوصلہ افزائی ایک نیا جوش وجذبہ پیدا کرتا ہے انسان میں ایک توانائی پیدا ہوتی ہے- جس کی وجہ سے وہ کام اور بھی اچھے طریقے سے سرانجام دیتا ہے- ونسٹن چرچل کا مشہور مقولہ ہے کہ
’’ کامیابی حتمی منزل نہیں ہے اور نہ ہی ناکامی حتمی مایوسی، دراصل حوصلہ قائم رہے یہی سب سے بڑی کامیابی ہے‘‘۔
ہمارے ہاں اعتماد اور ذہانت کی کمی نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے حوصلہ افزائی کی بہت کمی ہے- اگر اب لوگ حوصلہ افزائی نہیں کرتے ، بلکہ حوصلہ شکنی کرتے ہیں- اور اگر کرتے ہیں تو جیسے کرنی چاہیے ویسے نہیں کرتے – اس لیے اپنی ہمت اور حوصلہ ہمیں خود پیدا کرنا چاہیے – کہتے ہیں کسی بھی حالت میں اپنا “حوصلہ مت چھوڑو ” کیونکہ لوگ گرے ہوے مکان کی اینٹیں بھی اٹھا کر لے جاتے ہیں- اور یہی سچ ہے- کامیابیاں حاصل کرنے میں دشواریاں تو آتی ہی ہیں- ان کو پار کرنے کے لیے جوش و جزبہ ، ذہنی و فکری اور مصمم ارادے اورصلاحتیں ہونا بہت ضروری ہے –
خوشی و غم اور کامیابی و ناکامی کی آنکھ مچولی زندگی بھر انسان کے ساتھ چلتی رہتی ہے، اچھے برے دن ہماری زندگی کا لازمہ ہیں، ہمیں ان کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہی پڑتا ہے۔ اس حوالے سے انسانی رویے کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے، کچھ لوگ اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں،اپنی اصلاح کرتے ہیں اور اپنے مقصد حیات کی طرف اپنی توجہ مرکوز کیے آگے ہی آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔یہ بھی ایک بہت مثبت رویہ ہے جو انسان کوحالات کے مطابق جینا سکھاتا ہے-