قبرستان ایسے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں


قبرستان ایسے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں
جو سمجھتےتھے کہ دُنیا ان کے بغیر نہیں چل سکتی

ہم میں سے بہت سے لوگ دوسروں سے زیادہ باصلاحیت ہونے کی وجہ سے اپنی زندگی میں بہت زیادہ کامیابیاں حاصل کرکے اونچے مقامات پر پہنچ جاتے ہیں اور عزت ، دولت ، شہرت نعمتیں سب مل جاتی ہیں۔ لیکن ان خاص لوگوں میں سے بہت کم ایسے ہوتے ہیں جو یہ سب پا کر بھی اپنے حواس قائم رکھ پائیں اور اپنا ظرف نہ چھلکنے دیں اکثر و بیشتر یہ سب یا ان میں سے کچھ نعمتیں پا کر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں اور سمجھنے لگتے ہیں کہ انھیں موت ہی نہیں آئے گی اور وہ ہمیشہ اپنی اس حاصل کردہ دنیاوی بہشتوں میں مسرور و مگن رہیں گے

لیکن ایک دن اچانک جب ان کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا اور جب وہ اپنے اپنے مشاغل میں پوری طرح منہمک ہوتے ہیں تو کوچ کا نقارہ بج جاتا ہے اور انھیں چار و ناچار یہاں سے لاچار جانا ہی پڑتا ہے۔ اس دنیا میں چاہے وہ لوگوں کی اور خود اپنی نظر میں کامیاب ہوں یا ناکام، پر جو آیا ہے وہ تو جائے گا ، ہمیں بہت سے لوگ مل جائیں گے جو کسی مذہب دین دھرم کو حتیٰ کہ خدا کو بھی نہیں مانتے اور ان سب کا انکار بڑے وثوق سے کرتے نظر آتے ہیں لیکن ساری دنیا میں ایک بھی ایسا شخص نہیں مل سکے گا جو موت کا انکار کرسکے جو کہ دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے اور مومن ، کافر ، ملحد ، دہریے، فاسق و پارسا سب اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ ایک نہ ایک دن اس رنگ و روشنی اور مٹھاس ولذت سے بھری دنیا رنگ و بوکو جلد یا بدیر چھوڑکر جانا سب کے لیے لازم ہے۔

کبھی کبھار قبرستان کا چکر بھی لگا لینا چاہیے، بہت بڑی درس گاہ ہے یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ نہ رہے تو شایدکوئی قیامت آ جائے گی۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ قبرستان بھرے پڑے ہیں ، ایسے لوگوں سے جو یہ سمجھتے تھے کہ اگر ہم نہ رہے تو دنیا تباہ ہو جائے گی لیکن وہ نہ رہے اور دنیا پھر بھی اسی رفتار بے ڈھنگی سے چل رہی ہے۔

مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے

Qabristan Aisy Logon Say Bharay Paray Hain
Jo Samajhtay Thay Dunia Un Kay Beghair Nahin Chal Sakti


قبرستان ایسے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں” ایک تبصرہ

Leave a Reply to حکیم نصیراحمد ناصر Cancel reply