غرور ایک بیماری


غرور ایک بیماری ہے
جو کسی بھی،
کم ظرف کو لگ سکتی ہے

ایک شخص نے حضرت علی سے پوچھا ’’انسان برا کب بنتا ہے‘‘ تو آپ نے فرمایا

’’ جب وہ خود کو اچھا سمجھنا شروع کر دیتا ہے‘‘

اعزازیل سے ابلیس تک کا سفر ایک لفظ پر محیط ہے اور وہ ہے غرور و تکبر، ہمارے معاشرے میں ہر چیز کو غرورکی نظروں سے دیکھا جاتا ہے اور اس سے بڑی بد قسمتی یہ ہے کہ انسان کو بھی ایک چیز سمجھا جاتا ہے۔ فی الوقت ہمارے آج کے معاشرے میں غرور اور تکبر کا عنصر اتنا نمایاں ہو چکا ہے کہ ہم چاہ کر بھی اس سے چھٹکارہ نہیں پا سکتے اور یہ سب ہمارے اپنے اعمال کی ہی سزا ہے۔ آج ہم خود کو دوسروں سے برتر ثابت کرنے کے لئے ہر حد پار کر جاتے ہیں اور برتری کی اس دوڑ میں ہم اپنا کیا کچھ پیچھے چھوڑ جاتے ہیں اس کا اندازہ ہمیں اسی وقت ہوتا ہے جب ہم پیچھے مڑ کر دیکھنے کے قابل بھی نہیں رہتے۔ اسی وجہ سے آپس کے اتفاق و اتحاد پربہت گہرا اثر پڑ رہا ہے، اس کی وجہ سے آپس کے اختلاف بڑھ رہے ہیں۔ یہ بہت ہی نا پسندیدہ شے ہے اس سے بچنا بہت ضروری ہے اور ساتھ ہی لوگوں کو بھی اس سے با خبر کرنا چاہیے۔

بہت سی وجوہات ہیں جو انسان کو غرور و تکبر میں مبتلا کر دیتی ہیں سب سے بڑی وجہ تو ہماری عبادت بن جاتی ہے، اللہ کی عبادت صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لئےہونی چاہیے، جو نماز پڑھتے ہیں، قرآن شریف پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں صرف اللہ کی خوشنودی کے لیے کریں مگر کبھی کبھی انکے دل میں یہ خیال آ جاتا ہے کہ ہم ان مسلمانوں سے بہتر ہیں جو نماز نہیں پڑھتے عبادت نہیں کرتے ،یہ بات انسان کو تکبر میں مبتلا کر دیتی ہے اس کے علاوہ جب دوسروں کی زبان سے اپنے لئے تعریف سننے کا شوق پیدا ہو جاتا ہے اور یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ ہم میں بہت سی خوبیاں ہیں تب ہی لوگ ہماری تعریف کرتے ہیں تو یہ بات بھی غرور پیدا کرتی ہے اور پھر وہ اپنے سامنے والے شخص کو معمولی اور چھوٹا سمجھنا شروع کر دیتے ہیں- اللہ تعالی کا فرمان عالیشان ہے

وَلَا تُصَعِّرۡ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمۡشِ فِىۡ الۡاَرۡضِ مَرَحًا ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخۡتَالٍ فَخُوۡرٍۚ
’’تو تکبر کی وجہ سے لوگوں سے بے رخی اختیار نہ کراور نہ زمین پر اکڑ کر چل(کیونکہ)اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتاجو اترانے والے اور ڈینگیں مارنے والے ہوں‘‘۔ (لقمان ۱۸)

ایک اور جگہ ارشاد فرمایا

وَلَا تَمۡشِ فِىۡ الۡاَرۡضِ مَرَحًا‌ۚ اِنَّكَ لَنۡ تَخۡرِقَ الۡاَرۡضَ وَلَنۡ تَبۡلُغَ الۡجِبَالَ طُوۡلاً‏
’’ اور زمین پہ اکڑ کر نہ چل کیونکہ نہ تو زمین کو پھاڑ سکتااور نہ پہاڑوں کی بلندی کو پہنچ سکے گا‘‘۔ (بنی اسرایئل ۔۳۷)

Gharoor Aik Bemaari Hai
Jo Kissi Bhi Kum Zarf Ko Lag Sakti Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں