معذور نسلِ انسانی


زندگی کے اس سفر میں
ہر چیز کا دایاں اور بایاں’’ پر‘‘ ہے۔
محبت کے پنکھ کے لئے غصہ ہے
قسمت کے پنکھ کے لئے خوف ہے
درد کے پنکھ کے لئے شفا ہے
زخم دینے والے پنکھ کے لئے معافی ہے
غرور کے پنکھ کے لئے عاجزی ہے
آنسوؤں کے پنکھ کے لئے خوشی ہے
وقار کے پنکھ کے لئے ذلت ہے
چھوڑ دینے کے پنکھ کے لئے سنبھالے رکھنا ہے
ہم صرف دو پروں کے ساتھ اُڑ سکتے ہیں
اور دونوں پر ہوا میں تب ہی ٹھہر سکیں گے
جب ان میں ہو گا توازن !
دو خوبصورت پر ہی ہیں اصل کاملیت !
مگر
انسانوں کی ایک نسل ہے جو سمجھتی ہے کہ
کاملیت ان میں سے ایک پر کے
ہر وقت موجود ہونے کا نام ہے ۔
لیکن مجھ سے پوچھو تو
ایک پنکھ والا پرندہ نامکمل ہے
ایک پر والا فرشتہ نا مکمل ہے
ایک پر والی تتلی مردہ ہے
سو یہ لوگ جو کاملیت کو پانے کے لئے
اپنے ایک پر کو کاٹ کر پھینک دینے میں لگے ہیں
انہوں نے بنا ڈالی ہے
ایک معذور نسلِ انسانی!
(سی جوائے بیل سی)

وقار کے پنکھ

Maazoor Nasal e Insani


اپنا تبصرہ بھیجیں