خوبیاں و خامیاں


ہم سب بہت خامیوں والے انسان ہیں
غلطیاں گناہ سب کرتے ہیں- سب ایک جیسے ہیں

کچھ خوبیوں میں اچھے
کچھ خامیوں میں برے

لیکن سب سے بہتر شاید وہ ہوتا ہے جو درگذر کرنے کا حوصلہ رکھتا ہو
اور بعض گناہوں کی سزا رب پاک دے دیتا ہے تو پھر ہمیں نہیں دینی چاہیے-

خامی

Khoobiyan o Khamiyaan


خوبیاں و خامیاں” ایک تبصرہ

  1. آجکل کی لڑکیاں
    یوں تو ہم اس بات سے پوری طور واقف ہیں کہ بیٹیاں ماں باپ کی بہت ہمدرد اور وفادار ہوتی ہے بنسبت بیٹوں کے ۔لیکن اس وفادار بیٹی نے مغربی تہذیب کو دعوت دے کر عریانی اور بے حیاٸي اپنانے میں کوٸ قدم نہ چھوڑا ۔اس وفادار بیٹی نے ماں باپ کی بنتی سنورتی عزت کو خاک میں ملا دیا ۔
    نہ جانے کون کون سے کام کرتی ہیں یہ بیٹیاں شیطان جن سے پناہ مانگتا ہے وہ کام کرتی ہیں یہ بیٹیاں
    کاش یہ بیٹیاں وہ یاد رکھتی کہ انکے بارے میں پارے نبیﷺ نے اپنے آپﷺ کو ابو البنات کہا تھا ۔تو پھر ان میں ویسے ہی کردار و گفتار دیکھنے کو ملتے لیکن انہوں نے دینی تعلیم کو طاقوں میں سجا سجا کر اپنے آپ کو بازاروں کی زینت اور غیر شرعی محفلوں کی رنگینی بڑھانے میں کوٸ قدم پیچھے نہ رکھا۔ وہ جیسی ہونی چاہۓ تھی ویسی نہیں ہیں ۔ الغرض ہم اس بات کا اعتراف نہیں کرتے کہ کوٸي بھی لڑکی پاکباز نہیں ہے ۔ویسی بات نہیں ہے ۔ لیکن عمومی طور یہی دیکھا جاتا ہے کہ آجکل کی لڑکیاں نٸي تہذیب کو دیکھ دیکھ کے پلتی بڑھتی نظر آتی ہیں ۔اسی لۓ تو علامہ اقبالؒ نے فرمایا ۔
    نٸ تہذیب کے انڈے ہیں گندے ۔

    محرر : محمد یونس بٹ ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں