عن زید بن ارقم رضی اللہ عنہ قال: قال أصحاب رسول اللّٰہ: یا رسول اللّٰہ! ما ہذہ الأضاحی؟
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ راوِی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے صحابہ رَضی اللہ عنہم نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! یہ قربانی کیا ہے؟
قال: سنة أبیکم إبراہیم علیہ السلام
فرمایا: تمہارے باپ اِبراہیم علیہ السلام کا طریقہ (یعنی اُن کی سنت) ہے
قالوا: فما لنا فیہا یا رسول اللّٰہ؟
صحابہ نے عرض کیا کہ پھر اس میں ہمارے لیے کیا (اجر وثواب) ہے؟
قال: بکل شعرة حسنة،
آپ صلی اللہ علیہ وَسلم نے فرمایا: (جانور کے) ہر بال کے بدلے ایک نیکی،
قالوا: فالصوف؟ یا رسول اللّٰہ!
اُنہوں نے عرض کیا کہ (دُنبہ وَغیرہ اگر ذبح کریں تو اُن کی) اُون (میں کیا ثواب ہے؟)
قال: بکل شعرة من الصوف حسنة“
فرمایا: کہ اُون کے ہربال کے بدلے ایک نیکی“۔
مشکوٰة:۱۲۹