ماں تیرے بعد بتا، کون لبوں سے اپنے
وقت رخصت میرے ماتھے پے دعا لکھےگا
ماں کے چلے جانے کے بعد اس محبت کا احساس شدت سے ہونے لگتا ہے ۔بیٹیاں جو ماﺅں کے بہت قریب ہوتی ہیں کے وہ اپنا ہر راز ہر دکھ ہر غم ماں کے آگے بیان کر دیتی ہیں جب شادی ہو کر سسرال جاتی ہیں تو مائیں ہی ہوتی ہیں جن کے پاس آکر وہ اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر لیتی ہیں ،اور جب ماں نہ رہے تو پھر کوئی اتنا اچھا سامعہ نہیں ملتا جو انکی ہر طرح کی بات کو توجہ سے سنیں اور ان کے دکھ درد کو اس طرح محسوس کر سکے جسے مائیں کرتی ہیں کہ وہ بچوں کے ہر دکھ کو خود پر تاری کر لیتی ہیں اور پھر دن رات کڑھتی رہتی ہیں ۔پھر بہن بھائیوں کو لاکھ اپنے دکھ درد اور غم بتاﺅ ہر کوئی اپنی اپنی زندگیوں میں اتنا پھنسا ہوا ہوتا ہے کہ اس وقت چند لمحوں کے لئے ہمدردی کر بھی دے تو بعد میں دنیا کے جھمیلوں میں سب بھول بھال جا تا ہے ،جب کے ماں ہر ہر دکھ اور مسئلے کو یا د رکھتی ہیں ،اور ہر دکھ کو اپنے اوپر محسوس کرتی ہے کیونکہ اولاد اس کے وجود کا حصہ ہوتی ہے اور اسے تکلیف پہنچے تو اس درد کی شدت کو ماں کا دل بھی محسوس کرتا ہے۔
ابھی زندہ ہے ماں میری مجھے کچھ نہیں ہوگا
میں چلتا ہوں تو اس کی دعائیں ساتھ چلتی ہیں
ماں باپ کی زندگی میں ان کی قدر کر نا سیکھیں کیونکہ ماں اور باپ کا دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں اور ماں کی نافرمانی پر تو اللہ بھی سخت ناراض ہوجاتا ہے ۔ان کے ساتھ تلخ کلامی کرنا، ان کو جھڑکنا ،ان کو سختی سے جواب دینا انتہائی نا پسندیدہ فعل ہیں اور بہت بد قسمت ہیں وہ لوگ جو ماں کے ہوتے ہوئے اسکی دعاﺅں سے محروم ہو جاتے ہیں ۔اولاد چاہے کیسی بھی ہو ماں اپنے بچوں کو کبھی نہیں چھوڑتی اور نہ ہی کبھی ان کے لئے بددعا کرتی ہے