اسماء الحسنى- النور


النور

روشنی والا

النور اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے

النور کے معنی ہیں روشنی والا

قرآن میں ارشاد ہے

اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
الله نور ہے آسمانوں اور زمینوں کا

وہ آسمانوں اور زمین کو روشن کرنے والا ہے۔ اس نے عارفین کے دل معرفت اور ایمان کے ساتھ منور فرمادیے اور ان کے دلوں کو ہدایت کے نور سے روشن فرمایا۔ اس نے آسمان اور زمین کو اپنے پیدا کیے ہوئے انوار سے روشن کر رکھا ہے۔ اس کا پرد ہ بھی نور ہے اگر وہ اسے ہٹادے تو اس کے چہرۂ انور کے جلووں سے تمام مخلوق فنا ہو جائے۔

اس جلوہ گاہ میں ہے اسی ایک کا ظہور
اللہ آسمان کا ہے اور زمیں کا نور

اس کی مثال کہ ہے جیسے ایک طاق
روشن ہے اس میں ایک چراغ ابد رواق

خود وہ چراغ جیسے قندیل میں نہاں
قندیل اک ستارہ موتی سا ضوفشاں

روغن سے ایک نخلِ مبارک سے یہ جلے
ایسا نہیں کہ آگ کے جلنے سے جل اُٹھے

زیتون ہے وہ نخلِ مقدس حقیقتاً
روشن ہے جس سے محفلِ آفاق دائماً

مشرق کا ہے وہ نخل نہ مغرب سے انتساب
بے نسبتِ جہات ہے سب اس کی آب و تاب

بے لمسِ نار جلنے کو تیار ہے وہ تیل
خود اپنے آپ ہی سے ضیا بار ہے وہ تیل

ہے روشنی پہ روشنی اور نور پہ ہے نور
اس کی حقیقتوں کو کہاں پا سکے شعور

ایسے ہی وہ دکھاتا ہے اس نور سے خدا
وہ جس کو چاہتا ہے دکھاتا ہے رہنما

یہ سب مثالیں لاتا ہے وہ بہرِ خاص و عام
عالم ہر ایک چیز کا ہے وہ علی الدوام

Al Noor
Roshni Wala


اپنا تبصرہ بھیجیں