مجھے تم سے نہیں ملنا


مجھے تم سے نہیں ملنا
نہیں ملنا مجھے تم سے

نہ تم کو یاد کرنا ہے
نہ کوئی بات کرنی ہے

تمہارا ذکر کرنا ہے
نہ ہرگز فکر کرنی ہے

تمہاری سوچ میں نہ اب
کوئی اک پل بتانا ہے

کوئی سپنا سجانا ہے
نہ اب آنسو بہانا ہے

خیال و خواب میں تم کو
نہ اب ہرگز بلانا ہے

نہ کوئی نظم لکھنی ہے
نہ کوئی شعر کہنا ہے

نہ ہرگز راہ تکنی ہے
نہیں اب چاہ کرنی ہے
نہ کوئی آہ بھرنی ہے

تمہارا غم نہیں کرنا
سنو ہمدم! نہیں کرنا

جفاؤں کا, وفاؤں کا
گئی گزری بہاروں کا
رواجوں اور اصولوں کا
کوئی قصہ نہیں سننا

تمہارا نام لکھ لکھ کر
نہ اب پل پل مٹانا ہے

جو یوں روٹھے ہوئے ہو تم
تمہیں نہ اب منانا ہے

تمہیں آواز دینی ہے
نہ ہی واپس بلانا ہے

نہیں ملنا مجھے تم سے
مجھے تم سے نہیں ملنا

Mujhay Tum Say Nahin Milna


اپنا تبصرہ بھیجیں