”محبت بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔“
1-پطرس 4:8۔
اللہ تعالیٰ محبت کرنے والا ہے محبت کرنے والے بہت سی خامیاں نظر انداز کر دیتے ہیں اور معاف کرنے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں- اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے ایک صفت عفو بھی ہے۔ یعنی مجرم، خطاکار اور سزا و عذاب کے مستحق کو معاف کرنے والا اور اس کی نافرمانی، خطاؤں اور گناہوں سے درگزر کرنے والا۔ جرم، غلطی اور نافرمانی کے باوجود سخت برتاؤ کے بہ جائے نرمی و محبت سے پیش آنے والا۔
کبھی کبھی ایسے نا پسندیدہ کام یابات ہو جا تی ہے جس سے انسان بہت زیادہ غصہ ہو جاتا ہے۔ ایسے حال میں اپنے غصہ کو پی جانا بے شک بڑی ہمت کا کام ہے۔حدیث پاک کی روایتوں میں ہے، اللہ رب ا لعز ت فرما تاہے:
’’اے ابن آدم! اگر غصے کے وقت تُومجھے یادرکھے گا (یعنی میرا حکم ما ن کر غصہ پی جا ئے گا) تو میں بھی اپنے غصے کے وقت تجھے یاد رکھوں گا‘‘
(ابن ابی حاتم)۔
اور انسان با وجود طا قت کے کسی انسان کی خطااورنقصان پہچا نے پر خا موش ہی نہ رہے بلکہ دل سے اسے معاف کردے ۔ یہ چیز سب صفات سے اعلیٰ ہے ۔ اللہ رب ا لعزت کا فرمان ہے :
’’اور بیشک جس نے صبر کیا اوربخش دیا تو یہ ضر ور ہمت کے کام ہیں۔‘‘
( شوریٰ43)۔
آئیے فیصلہ کریں کہ ہم سب ایسی زندگی گزاریں گے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند ہو۔ معاشرے کو خُوش گوار، محبت افزاء اور پُرامن بنانے کے لیے بقائے باہمی پر عمل کریں گے اور اپنے اندر دیگر اعلی اوصاف کی طرح عفو و درگزر کی صفت بھی پیدا کریں گے۔ آئندہ اس امید بل کہ پختہ یقین کے ساتھ لوگوں کی غلطیاں اور جرائم کو معاف کریں گے کہ قیامت کے دن اللہ کریم عفو و درگزر کا معاملہ کرتے ہوئے ہماری غلطیاں اور ہمارے جرائم معاف کر دے گا۔