محبت اگر عیب دیکھتی تو


محبت اگر عیب دیکھتی تو
اللہ کبھی ہماری طرف دیکھتا ہی نہ

جب بدن تقویٰ کے نور سے چمکنے لگتا ہے اور نفس اپنی ضد چھوڑ کر اللہ عزوجل اور اس کے رسول علیہ الصلاۃ والسلام کے احکامات کے سامنے اپنا سر جھکا کر ورع کی چادر اوڑھ لیتا ہے اور دل دنیا کی محبت سے اچاٹ ہو کر اللہ عزوجل کی یاد میں رہنے لگے تو پھر ایسا بھی ہوتا ہے جیسا صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
اللہ سبحانہ وتعالٰی جبرائیل علیہ السلام کو طلب فرماتے ہیں اور ارشاد ہوتا ہے۔۔۔​

إِنِّي أُحِبُّ فُلانًا ”
کہ اے جبرائیل۔۔۔ مجھے فلاں شخص سے محبت ہو گئی ہے۔

الله کی محبت

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں ایک شخص تھا جو خوش الحان تھا۔ وہ مختلف محفلوں میں اشعار وغیرہ سنا کر (گانا نہیں) کچھ پیسے کما یا کرتا تھا۔ وہ شخص بوڑھا ہو گیا۔ آواز بیٹھ گئ۔ کمائی کا ذریعہ ختم ہو گیا۔ نوبت فاقوں پر پہنچ گئی۔

ایک دن بھوک کے عالم میں جنت البقیع کے قبرستان میں ایک درخت کے سائے تلے بیٹھ گیا اور اللہ سے باتیں کرنے لگا۔ “اے اللہ جب تک جوان تھا۔ آواز ساتھ دیتی تھی۔ کماتا تھا اور کھاتا تھا۔ اب آواز بیٹھ گئی ہے۔ بھوک لگی ہے ۔ پہلی بار تیرے در پہ آیا ہوں۔ مایوس نہ لوٹانا۔“

حضرت عمر رضی اللہ تعالی مسجد نبوی کے صحن میں سوئے ہوئے تھے۔ خواب میں آواز آئی “اٹھ میرا ایک بندہ جنت البقیع میں مجھے پکار رہا ہے۔ اس کی مددکر۔“ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ ننگے پاؤں بھاگتے ہوئے گئے۔ اس بوڑھے نے جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ کو آتے دیکھا تو اٹھ کر بھاگا کہ شاید مجھے مارنے آرہے ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی نے فرمایا۔ “مت بھاگ میں خود نہیں آیا بلکہ بھیجا گیا ہوں۔“ بوڑھے نے پوچھا کس نے بھیجا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا “ اسی ذات نے بھیجا ہے جس کو پکار رہے تھے“

اس بوڑھے نے زندگی میں پہلی بار اللہ کو پکارا اور پکارا بھی تو روٹی کیلئے ۔ لیکن اللہ نے اپنے بندے کو مایوس نہ کیا۔ یہی اللہ کی اپنے بندے سے محبت ہے اور محبت عیب نہیں دیکھتی۔

Muhabbt Agr Aib Dekhti To
Allah Kbhi Hmari Trf Dekhta Hi Na


2 تبصرے “محبت اگر عیب دیکھتی تو

اپنا تبصرہ بھیجیں