درود و سلام ہو جائے


درود و سلام

یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے
دکھوں بلاوں کی میرے بھی شام ہو جائے

میں حسن آقا کے ہر زاوئیے پہ نعت لکھوں
مجھے جو جلوہ ماہ تمام ہو جائے

عطا ہو طوق گدائی حضورﷺ مجھ کو اگر
تو دوجہانوں میں میرا بھی نام ہو جائے

نظر ہو گنبدِ خضری پہ اور موت آئے
کہ اس طرح سے یہ لطف دوام ہو جائے

یہ آرزو ہے قیامت میں آپ سے یہ کہوں
حضورﷺ آپ کے ہاتھوں سے جام ہو جائے

میں چاہتا ہوں فرشتے بھی قبر میں یہ کہیں
کہ اٹھ خلیل درود و سلام ہو جائے
خلیل الرحمن خلیل

DAROOD O SALAAM HO JAYE


اپنا تبصرہ بھیجیں