بارش میں دعائیں


جب کبھی بارش برستی ہے تو سب کے موڈ بہت تروتازہ ، خوش باش اور اچھے ہو جاتے ہیں. بارش میں دعائیں قبول ہوتی ہیں قبولیت کا وقت ہوتا ہے-ہونا یہ چاہیے کہ جب آسمان برس رہا ہے تو مومن بھی تھوڑا برس پڑے …
اپنی اپنی آنکھوں کو برسائیں…اپنے دل کو برسائیں …. اور محسوس کریں اللہ کی خاص رحمت آپ پر نازل ہو رہی ہے..
انسان کبھی اپنے comfort zone سے باہر آنا ہی نہیں چاہتا.ہم اپنی مرضی کرتے ہیں.ہمیں بس یہ ہوتا کہ ہم.اپنا آرام دیکھیں ، اپنی مرضی کریں. جتنی ہو سکتی اتنی عبادت کریں.اپنی ہمت سے بڑھ کر کچھ نہیں کرنا چاہتے.
صحت کی حالت میں تو ہر کوئی عبادت کر لیتا ہے لیکن ہمت والا تو وہ ہوتا ہے نہ جو بیماری کی حالت میں عبادت کرتا ہے. خوشی کی حالت میں تو ہر کوئی اللہ کی تعریف کرتا ہے لیکن ہمت والا تو وہ ہے جو دکھ میں بھی اللہ کا شکر کرے. نعمتوں کی حالت میں تو ہر کوئی شکر کر لیتا ہے لیکن ہمت والا وہ ہے جب نعمت چھن جائے تب بھی اللہ کا شکر ادا کرے. ہم اپنے Comfort Zone سے نکلنا ہی نہیں چاہتے…ہم کوشش نہیں کرنا چاہتے….ہم اللہ کے احکامات پر عمل نہیں کرنا چاہتے.
پھر ہم کہتے ہیں ہمیں سکون نہیں !! ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں. یاد رکھیں یہ ہمارے اپنے ہی گناہ ، ہماری اپنی ہی کوتاہیاں ہیں جو ہماری دعاءوں کی قبولیت میں رکاوٹ بنتے ہیں چھوٹی چھوٹی چیزیں جو ہمیں اللہ کے قریب ہونے سے روکتی ہیں ، جو ہمیں گناہ بھی نہیں لگتیں جیسے بےپردگی ، ٹی وی دیکھنا ، غیر محرم کو دیکھنا وغیرہ، ہماری دعائیں قبول ہونے سے روکتے ہیں. ہمیں اپنا محاصبہ کرنا ہے. ہم بھی کہیں گناہوں میں مبتلا تو نہیں اور کیا ہم گناہ کو گناہ سمجھتے بھی ہیں یا نہیں ؟؟؟

BARISH MAN DUAIN


اپنا تبصرہ بھیجیں