ولسوف یعطیک ربک فترضی۔
“عنقریب آپ کا رب آپ کو کچھ ایسا عطا کرے گا جس سے آپ راضی ہوجائیں گے۔”
اگر آپ آج یہ آیت پڑھ رہے ہیں، تو یہ آپ کے لیے ایک نشانی ہے۔ آیت کا مطلب ہی نشانی ہوتا ہے۔ اللہ تعالی بنا کسی وجہ کے ہمیں اپنی آیات نہیں پڑھواتا۔ اللہ کے ہاں ہماری کہانیاں لکھی ہوتی ہیں۔ اسٹیپ بائی اسٹیپ۔ اللہ تعالی کو بہتر معلوم ہے کہ ہمیں کیا دینا ہے، کیا نہیں دینا اور کیا کس مرحلے سے گزار کے دینا ہے۔ ایسے میں یہ آیت اگر آپ کے سامنے آئی ہے، تو یقینا اللہ تعالی آپ کو بہت جلد کچھ ایسا عطا کرے گا جس سے آپ راضی ہوجائیں گے۔
ہو سکتا ہے کہ یہ وہ چیز نہ ہو جس کی آپ کو بہت خواہش ہو۔ ہم خواہشیں اپنی خوشی تلاش کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ جب یہ ملے گا تو ہم خوش ہوجائیں گے۔ مگریہاں پہ یہ نہیں کہا گیا کہ اللہ وہ عطا کرے گا کہ آپ خوش ہوں گے بلکہ راضی کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ راضی ہونا خوش ہونے سے مختلف ہوتا ہے۔ خوشی کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے، اس کے کھونے کا خوف رہتا ہے۔ رضا ایسی نہیں ہوتی۔ رضا دل کے مطمئن ہوجانے کا نام ہے۔ رضا دل کے سکون کا نام ہے۔
اگر آپ کا دل کسی مسئلے کی وجہ سے بے چین ہے، اس میں اضطراب ہے، تو یقین رکھیں، اللہ تعالی جلد کچھ ایسا کرے گا کہ آپ کا دل راضی ہوجائے گا۔ ایسے میں اگر اللہ نے آپ کو یہ خوشخبری دی ہے تو آپ کا بھی فرض بنتا ہے کہ یہ پوسٹ پڑھنے کے بعد ایک دفعہ آنکھیں بند کریں، دل میں اپنی تمام محرومیوں اور قدرتی آزمائشوں کو لائیں اور اللہ تعالی سے کہیں کہ اے اللہ…میں آپ سے، اور آپ کے دیے گئے امتحانوں سے راضی ہوں۔ آپ جس حال میں بھی رکھیں، آنکھ آنسو بہائے گی لیکن زبان شکوہ نہیں کرے گی۔ اللہ میں راضی ہوں۔ آپ بھی مجھ سے راضی ہوجائیں۔
اگر آپ نہیں راضی تب بھی یہ کہہ کے دیکھیں۔ عنقریب آپ کی زندگی میں ایسی نعمت عطا ہوگی کہ آپ واقعی راضی ہوجائیں گے۔ اللہ تعالی ہم سب سے راضی ہوجائے۔ آمین
ALLAH TALAH HUM SAB SE RAZI HO JAYE
Load/Hide Comments