یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں ماں سے


میرا باپ، میرے پچپن میں

ان کے سائے میں بخت ہوتے ہیں
باپ گھر میں درخت ہوتے ہیں
کس لفظ میں کس طرح بیان کروں اس ہستی کو جو سراپاء رحمت بھی ہے, محبت بھی , محافظ بھی اور ہماری زندگی کی موجودگی کی وجہ بھی۔۔۔
بابا جانی, ابوجی,پاپا جانی, دوست, محافظ,سایہ, کہوں یا زندگی کہوں کس نام سے پکاروں, کن الفاظ میں پکاروں؟۔ انگریزی, اردو,فارسی بلکہ تمام زبانوں میں ایسا کوئی لفظ موجود ہی نہیں جس کو استعمال کر کے “باپ” کی ہستی کو بیان کیا جا سکے , یا باپ کے مکمل روپ کی عکاسی ہو سکے- باپ ایک مقدس محافظ بن کر اپنی جان کی بازی لگا کر بھی اولاد کی حفاظت کرتا ہے۔کیسی صفت رکھی ہے قدرت نے “باپ” کے روپ میں مرد میں جو اپنی سانس تک اولاد کی سانسوں میں شامل کر کے اسکی زندگی بڑھانے کا حوصلہ رکھتا ہے-
شاعر نے کیا خوب کہا ہے
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
میں نے دیکھا ہے اک فرشتہ باپ کے روپ میں
ایک بیٹی ہونے کی حیثیت سے میں یہ بات بخوبی جانتی ہوں کہ بیٹی کے لئے باپ کس قدر شفیق,ہمدرد,حساس اور دوست ہوتا ہے۔۔بیٹی جانتی ہے کہ اس دنیا کی تمام پریشانیاں دور کر کے اس کا باپ اس کے لئے خوشیاں خرید لائے گا۔ بیٹی جانتی ہے کہ اس کا باپ اس کی زندگی میں آنے والے حالات کی آندھی,طوفان,گرج چمک,گرم سرد ہوا اور ہر قسم کی آفت سے اس کو محفوظ کر لے گا۔
بیٹی جانتی ہے وہ صرف باپ کی موجودگی میں مکمل ہے۔وہ صرف باپ کی موجودگی میں شہزادی ہے۔وہ صرف باپ کی موجودگی میں نخرے کر سکتی ہے۔اور اگر باپ نہیں تو وہ بیٹی نہ شہزادی رہتی ہے۔ نہ ہی اس کے نخرے کوئی اٹھا سکتا ہے۔
ہم صرف ماں کی عظمت اور جدائی کی بات کرتے ہیں۔مگر ماں باپ دونوں کی موجودگی زندگی کو مکمل کرتی ہے۔زندگی اگر ماں کے جانے سے اداس ہوتی ہے تو باپ کے جانے سے بھی ویران ہوتی ہے۔باپ کی حیثیت اور موجودگی اولاد کی زندگی میں اتنی ہی ضروری ہے جتنی جسم کے لئے روح۔
ہر ایک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا ہے
تمام عمر وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا ہے
وہ لوٹتا ہے کہیں رات دیر کو , دن بھر
وجود اسکا پسینہ میں ڈھل کر بہتا ہے
وہ مجھ کو سوئے ہوئے دیکھتا ہے جی بھر کے
نجانے سوچ کے کیا کیا وہ مسکراتا ہے
میرے بغیر ہیں سب خواب اس کے ویران سے
یہ بات سچ ہے میرا باپ کم نہیں ماں سے (طاہر شہیر)
اﷲ پاک ہمارے والدین کو یا دونوں میں سے جو حیات ہے ان کو لمبی زندگی عطا کرے اور جو اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے ۔آمین ثم آمین۔

YEH BAAT SACH HAI MERA BAA KAM NAHI MAAN SE


اپنا تبصرہ بھیجیں