ہر شخص کی دُعا کو سننے اور قبول کرنے والا اﷲ ہی ہے


برے جب حالات ہوتے ہیں کوئی بھی ساتھ نہیں دیتا-

ذات رب کی ہی ہے جو سہارا دیتی ہے۔ جینے کی اک امنگ جاگ جاتی ہے انسان جب اپنے درد دکھ اور حالات کا تزکرہ اپنے ہاتھوں کو اٹھا کر اپنے رب کی بارگاہ میں دعا مانگتے کرتا ہے تو اک سکون محسوس ہوتا اک گھائل روح جب بارگاہ الٰہی میں سجدہ ریز ہوتی ہے تو اوپر والا مالک ایسا سکون میسر کرتا ہے جس کا انسان صدیوں سے متلاشی ہوتا ہے

ہر شخص کی دُعا کو سننے اور قبول کرنے والا اﷲ ہی ہے ، اس معاملہ میں کوئی اس کا شریک و ساجھی نہیں ،اس کا ارشادہے:
’’ جب میرے بندے میرے بارے میں تم (ﷺ ) سے سوال کریں تو تم (ﷺ )کہہ دو کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وہ مجھے پکارے قبول کرتا ہوں ، اس لئے لوگوں کو بھی چاہئے کہ وہ میری بات مان لیا کریں ( یعنی میری اطاعت کریں ) اور مجھ پر ایمان رکھیں ، یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے ۔‘‘ (البقرہ 186) ۔

اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ تم مجھے پکارو ( مجھ سے دُعاء کرو ) میں تمہاری دُعاؤں کو قبول کرتا ہوں۔ ‘‘ ( المومن 60)۔

یہ اﷲ رب العالمین ہی ہے جو بے کس و بے قرار کی دستگیری فرماتا اور اسے مشکل سے نکال دیتا ہے۔ یہ ایک ایسی کھلی اور واضح حقیقت ہے کہ وقتاً فوقتاً انسان اپنی آنکھوں سے اس کا مشاہدہ کرتا ہے ۔اسی بناپر اﷲ تعالیٰ نے اسے اپنی وحدانیت کی اہم نشانی اور دلیل کے طورپر ذکر کیا کہ آخر وہ کون ہے جسے بے قرار شخص پکارتا ہے جب سارے سہارے ٹوٹ جاتے ہیں اوروہ اس بے قرار کی پکار کو سنتا اور اسے مصیبت سے نکال دیتا ہے ؟امام احمد رحمہ اللہ ؒکے حوالہ سے حافظ ابن اکثیر رحمہ اللہؒنے ایک روایت ذکر کی کہ ایک شخص نے رسول اﷲ صلی الله عليه والہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: آپ کس چیز کی دعوت دیتے ہیں ؟

آپ صلی الله عليه والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ میں اس ایک اﷲ کی طرف بلاتا ہوں کہ جب تمہیں مصیبت پہنچتی ہے اور تم اسے پکارتے ہو تو وہ تمہاری مصیبت دور کردیتا ہے ، جب تم چٹیل میدان میں راستہ بھٹک جاتے ہو اور اسے پکارتے ہو تو وہ تمہیں راہ دکھادیتا ہے ، جب تمہیں قحط سالی پہنچتی ہے اور تم اسے پکارتے ہو تو وہ تمہارے لئے ( بارش برسا کر ) غلہ اُگا دیتا ہے۔ ‘‘

HAR SHAKHS KI DUA KO SUNNE AUR QABOOL
KERNE WALA ALLAH HI HA


اپنا تبصرہ بھیجیں